اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ معیشت کے حوالے سے سخت فیصلے لیے ہیں اور آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں چاہتے تھے لیکن 28 ارب ڈالر اس سال ملک کو چلانے کیلئے چاہئیں ٗ پاکستان کو معمول کے مطابق اور سب کو خوش کرکے چلنے کا سمجھوتہ نہیں کریں گے ٗشور مچانے والے جتنا مرضی رو دھولیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا ۔
عمران خان کے ہوتے ہوئے کسی کی جرات نہیں کہ پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کرے، ملکی حالات کو مستحکم کرنا ہے تو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا، لوگ سمجھ رہے ہیں آئی ایم ایف کے پاس جانے سے ڈالرمزید مہنگا ہوگا، ایسا نہیں ہے ٗچین، سعودی عرب اور یو اے ای سے بھی 3 پیکج آئیں گے ٗان میں سرمایہ کاری بھی ہوگی ٗسعد رفیق نے اپنے حلقے کے 8 ہزار لوگوں کو ریلوے میں بھرتی کیا، ایسے بھرتی کرانے پر تو انتخابات جیتنا ہی ہے ٗاپوزیشن 90 اراکین کے دستخط کے ساتھ ریکوزیشن جمع کرائے تو اجلاس بلالیں گے ٗوزیراعظم نومبر میں چین کا دورہ کریں گے۔ منگل کو ورلڈ پوسٹ ڈے کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ ڈاک کی ترسیل کا نظام بہت پرانا ہے اور وقت کے ساتھ اس میں جدت آئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پوسٹل بھی اس وقت 7 ارب کے نقصان میں ہے ٗادارے ہم کو جس حالت میں ملے ہیں سب کے سامنے حقیقت ہونی چاہیے۔وزیراطلاعات نے کہاکہ ایک طبقہ امیر سے امیر ترین ہوتا چلا گیا اور دوسرا طبقہ غریب سے غریب ترین ہوتاگیا، ایک طبقہ نزلہ زکام پر ہارلی اسٹریٹ کے ہسپتال میں علاج کراتا ہے، لوگوں کو کھانسی بھی آجائے تو لندن جاکر علاج کراتے تھے اور ہمارے ہاں ایک ایک بیڈ پر دو دو مریض ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں چاہتے تھے، یہ ہماری پالیسی نہیں تھی لیکن ایک ماہ 16 دن کے ذخائر رہ گئے ہیں۔
قرضہ 28 ہزار ارب پر چلا گیا ہے، ملک کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا ہے، 8 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادا کرنے ہیں اور 28 ارب ڈالر اس سال ملک کو چلانے کیلئے چاہئیں۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان کو معمول کے مطابق اور سب کو خوش کرکے نہیں چلایا جاسکتا، ایک طرف ہم چاہتے ہیں کہ ملک لوٹنے والوں سے پیسے نکال سکیں، جنہوں نے ملک لوٹا ان سے پیسہ نکلوا رہے ہیں اس پر اب شور اٹھ رہا ہے، جتنا مرضی رو دھولیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ حکومت احتساب کیلئے عملی اقدامات کررہی ہے، عمران خان نے اپنے خاندان کیلئے پیسے نہیں بنانے، نہ ان کی کابینہ میں کسی کو پیسے بنانے کی جرات ہوگی، عمران خان کے ہوتے ہوئے بیوروکریسی کی جرات نہیں ہوگی کہ اس ملک کے ساتھ وہ کھلواڑ جاری رکھے جو پہلے جاری رہا، یہ مشکل مرحلہ ہے، اصلاحات کے وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی ساڑھے 7 ارب روپے، ریڈیو پاکستان 4 ارب روپے اور محکمہ ڈاک 7 ارب کی گرانٹ کے باوجود خسارے میں جارہا ہے۔
ایسے نہیں چلے گا ٗملکی حالات کو مستحکم کرنا ہے تو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا ہے اداروں کو رقم مل رہی ہو اور وہ خسارے میں جارہے ہوں، آج قوم کو مہنگائی کا سامنا ہے تو یہ ہمارا قصور نہیں، مہنگائی موجودہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے نہیں ہورہی، معیشت کے حوالے سے سخت فیصلے لیے ہیں، مشکل مرحلہ ہے ٗجب بھی آگے بڑھتے ہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مشکلات سے نکل کر ہی قومیں بنتی ہیں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ دوست ممالک سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان ایک مستحکم ملک بنے گا، اس کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، ملک کو طاقتور اور مستحکم ملک بناکر چھوڑیں گے۔ چوہدری فواد حسین نے سابق وزیر ریلوے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے بتایا کہ سعد رفیق نے اپنے حلقے کے 8 ہزار لوگوں کو ریلوے میں بھرتی کیا، ایسے بھرتی کرانے پر تو انتخابات جیتنا ہی ہے ۔اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے مطالبے پر انہوں نے کہاکہ قومی اجلاس کا بلانے پر اعتراض کوئی نہیں ۔
اپوزیشن 90 اراکین کے دستخط کے ساتھ ریکوزیشن جمع کرائے تو اجلاس بلالیں گے۔بعد ازاں تقریب سے خطاب کے بعدصحافیوں نے چوہدری فواد سے سوالات کیے، ایک صحافی نے سوال کیا کہ علی زیدی نے کہا ہے کہ ڈالر 140 تک جائیگا اس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ میرا خیال علی زیدی کے برعکس ہے، میرے خیال میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کم ہوگی ٗڈالر کے حوالے سے لوگ ابھی تو جوا ہی کھیل رہے ہیں، روپے کی مزید قدر کم کرانے کیلئے آئی ایم ایف سے متعلق قیاس آرائی ہو رہی ہیں۔
لوگ سمجھ رہے ہیں آئی ایم ایف کے پاس جانے سے ڈالرمزید مہنگا ہوگا، ایسا نہیں ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ملنے والے فنڈز کے ساتھ دوبڑے پیکیج بھی آئیں گے ، چین، سعودی عرب اور یو اے ای سے بھی 3 پیکیج آئیں گے اور ان میں سرمایہ کاری بھی ہوگی، ڈالر پاکستان میں زیادہ ہوجائیگا تو اس کی قدر کم ہوجائیگی۔چوہدری فواد نے کہا کہ کڑوے گھونٹ پی لیے، بڑے فیصلے کرلیے اب تگڑا سفر شروع ہوگیاہے۔وزیراطلاعات نے بتایاکہ وزیراعظم نومبر میں چین کا دورہ کریں گے