بدھ‬‮ ، 29 مئی‬‮‬‮ 2024 

ضمنی انتخابات 2018ء جہانگیر ترین کے بعد عمران خان اور تحریک انصاف کے قدم مضبوط کرنے کے لیے چوہدری پرویز الہی نے ایسی کارروائی ڈال دی کہ ن لیگیوں کی سیاست پر جھاڑو پھر گیا

3  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف کالم نگار وقار خان اپنے کالم تلہ گنگ کی پگ اور متنوع سیاست میں لکھتے ہیں کہ تلہ گنگ کی سیاست اتنی متنوع اورپیچ دار ہے کہ ایک مرتبہ برادرم سردارغلام عباس خان نے کہاتھا”میرے سر کے بال تلہ گنگ کی سیاست نے سفیدکیے ہیں‘‘…یہاں کی غیور اورخودداراعوان کاری اپنی پگ کے معاملے میں بڑی حساس واقع ہوئی ہے‘مگرعلاقائی سیاست کے تنوع ہذاکی بناپرمقامی رہنماؤں سے مایوس عوام نے حالیہ عام انتخابات میں اپنی پگ چوہدری پرویزالٰہی کے سرکی

زینت بنائی ہے۔یوں بھی کہاجاسکتاہے کہ چوہدری پرویزالٰہی کی طویل ریاضت ثمربارہوئی اوران کی طرف سےNA۔65کاالیکشن جیتنے کے بعداب یہاں کاضمنی انتخاب بھی چوہدریوں کے حق میںیکطرفہ ہوچکاہے۔ یہ بات درست ہے کہ یہاں سے دومرتبہ ممبرقومی اسمبلی رہنے والے ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرسردارفیض ٹمن نے ق لیگ کے امیدوار چوہدری سالک حسین کے حق میں دستبردارہوکرمیڈیااورعوام کے لیے حیرت واستعجاب کاساماں کیاہے‘ مگروہ تنوع ہی کیاجوحیرت کاتھوڑاساماں بھی نہ کرسکے؟ ن لیگ کے فاضل امیدوار نے اپنی دستبرداری کی دلچسپ توجیہ پیش کی ہے۔آپ نے میڈیاکو بتایاہے کہ انہوں نے گجرات کے چوہدریوں پراحسان بھی کردیاہے اورخودکوسردارمنصورٹمن بنانے سے بھی بچا لیا ہے۔ یہ دوراندیش فیصلہ سابق امیدوار کاذاتی ہے‘ تلہ گنگ کی اعوان کاری کااس’ ‘احسان‘‘ میں کوئی ہاتھ نہیں۔انہیں تودکھ ہے کہ ان کی مشہورزمانہ پگ گجرات چلی گئی ہے۔ انہوں نے تودومرتبہ قومی اسمبلی کی اس سیٹ پر سردارفیض کو کامیاب کرانے کے علاوہ 2018ء کے عام انتخابات میں بھی انہیں ایک لاکھ سے زائد ووٹ دیے تھے۔ البتہ اس مرتبہ چوہدری پرویزالٰہی کی لمبی مسافت اورمقامی رہنماؤں کی نااہلی نے رنگ دکھایا اورپرویزالٰہی نے پی ٹی آئی کی مددسے اس حلقے میں کامیابی حاصل کرلی۔ان کی طرف سے یہ سیٹ چھوڑنے کے بعداب ضمنی انتخاب میں بھی چوہدری سالک حسین کی کامیابی یقینی ہے‘ ورنہ ماضی میں تومرحوم ایئرمارشل نورخان سے لے کر

منصور حیات‘ممتازٹمن اورفیض ٹمن تک سرداران ٹمن ہی اس حلقہ میں سیاہ وسفیدکے مالک رہے ہیں۔قطع نظراس کے کہ انہوں نے علاقے کی ترقی کے لیے کچھ کیاہے یانہیں‘ تلہ گنگیوں نے اس سے قبل ہمیشہ اپنی مشہورزمانہ پگ انہی کے سررکھی ہے۔ NA۔65 تحصیل تلہ گنگ اورتحصیل لاوہ کے علاوہ ضلع کی دیگردوتحصیلوں چکوال اورکلرکہارکے کچھ علاقوں پرمشتمل حلقہ ہے۔ہماراعلاقہ بلکسر قانون گوئی بھی اسی میں شامل ہے۔2002ء کے عام انتخابات کے دوران سردارغلام عباس چکوال کے

ضلع ناظم تھے۔تب ان کے حمایت یافتہ قومی اور صوبائی حلقوں کے تمام مقامی امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی۔ قومی اسمبلی کے لیے چکوال سے ق لیگ کے ٹکٹ پرمیجر(ر)طاہراقبال اوریہاں سے سردار فیض ٹمن کامیاب ہوئے۔اگرچہ ق لیگ کاٹکٹ سردارمنصورحیات ٹمن کے پاس تھااورفیض ٹمن آزادامیدوارتھے مگرانہیں ضلع ناظم کی حمایت حاصل تھی‘ سوکامیابی ان کا مقدربنی۔ اس کامیابی کے بعدانہوں نے ق لیگ کی بجائے پیٹریاٹ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ 2008ء کے انتخابات میں

یہاں ن لیگ فیورٹ تھی۔ تب چکوال 1سے اس جماعت کے امیدوارچوہدری ایازامیرسردارنواب خان کے مقابلے میں ریکارڈووٹ لے کراورچکوال 2تلہ گنگ سے اسی کے ٹکٹ پرفیض ٹمن دوبارہ کامیاب ہوئے۔اس الیکشن میں ق لیگ کے چوہدری پرویز پرویزالٰہی ان کے مدمقابل تھے‘جو محض دوتین سو ووٹوں سے ہارے۔اس کامیابی کے بعد ممبران اسمبلی کی بی اے کی جعلی ڈگریوں کاغوغابلندہوااورکچھ فاضل ممبران اس حقیقت کے باوجودکہ ”ڈگری توڈگری ہوتی ہے‘ چاہے اصلی ہویاجعلی‘‘نااہل قرارپائے تو

ہمارے ایم این اے اپنی ڈگری کی تصدیق سے قبل ہی قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہوگئے۔ 2013ء میں بھی ن لیگ کا زوربرقرارتھا۔چکوال سے ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرمیجر(ر)طاہراقبال سردارغلام عباس کے مقابلے میں کامیاب ہوئے اورتلہ گنگ کی اس نشست پرن لیگ کے سردارممتازٹمن نے چوہدری پرویزالٰہی کوشکست دی۔دونوں مرتبہ پرویزالٰہی کی شکست میں تلہ گنگ کی پگ کی حفاظت کے جذبے نے بھی اہم کرداراداکیا…”سِڈی پگ گجرات پئی وینی‘‘ کے نعرہ? مستانہ پرحلقے کے

عوام نے مقامی رہنماؤں ہی کو اپنا ” پگ ہولڈر‘‘ بنایااوریہ نمائندے اس پگ ہی پر نازاں رہے۔اس کے مقابلے میں چوہدری پرویزالٰہی نے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب اپنے دوست ضلع ناظم چکوال سردار غلام عباس کوترقیاتی کاموں کے لیے فنڈزدینے میں خاصی فراخدلی کا مظاہرہ کیا۔تب مشرف کے اس دورمیں دہشت گردی کے خلاف امریکہ کے ساتھی کی حیثیت سے وطن عزیزکوڈالرزبھی کافی ملے تھے۔سردارعباس کو ترقیاتی کاموں کا جنوں تھااورفنڈزکی بہتات‘ سواس دورمیں اس پسماندہ ضلع میں

جتنے ترقیاتی کام ہوئے‘ وہ ہمارے گزشتہ تمام ادوارکے مجموعی کاموں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔چوہدری پرویزالٰہی ثابت قدم رہے اور حالیہ25جولائی کے عام انتخابات میں وہ اس مرتبہ NA۔65پرپی ٹی آئی کی حمایت سے مقامی متوقع پگ ہولڈر ن لیگ کے سردارفیض کے خلاف نبرآزما تھے۔NA۔64چکوال 1 پرپی ٹی آئی کے امیدوار سردار ذوالفقار دلہہ اورصوبائی حلقوں میں سے ایک پرپی ٹی آئی کے راجہ یاسر ہمایوں

سرفراز جبکہ دوسرے پرن لیگ کے تنویراسلم سیتھی کامیاب ہوئے۔NA۔65 چکوال2تلہ گنگ پر پرچوہدری پرویزالٰہی اوردونوں صوبائی نشستوں پر ان کے ونگز‘تلہ گنگ میں گجرات کے چوہدریوں کے نمائندہ حافظ عماریاسراورپی ٹی آئی کے سردارآفتاب اکبر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔سردارآفتاب تو کوٹ چوہدریاں کے نامور سیاسی خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں اورسیاسی داؤپیچ کے ماہربھی ہیں مگرحافظ عمار یاسر نے چوہدریوں کی سرپرستی اورذاتی محنت کے بل بوتے

پرتلہ گنگ کے پگ ہولڈرزکے درمیان اپنا مقام بنایاہے۔ عام خیال یہ تھاکہ چوہدری پرویزالٰہی قومی اسمبلی کی یہ نشست برقراررکھیں گے مگرپی ٹی آئی کے ساتھ شراکت اقتدارکے فارمولے کے تحت صوبائی اسمبلی کی سپیکرشپ حاصل ہونے کی بناپرانہوں نے تلہ گنگ کی سیٹ چھوڑدی‘ جس پراب14اکتوبرکوضمنی انتخاب ہورہاہے۔ ق لیگ اورپی ٹی آئی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ فارمولے کے تحت یہ نشست ق لیگ کے حصے میں تھی‘ لہٰذاقرعہ? فال چوہدری شجاعت حسین کے نام نکلا۔

ان کے ساتھ کورنگ امیدوارکے طورپر ان کے بیٹے چوہدری سالک حسین نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔اس ضمنی الیکش میں سردارفیض کے علاوہ سرداران ٹمن میں سے کسی نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرائے ہیں‘ نیزن لیگ کے بااثرسیاستدان ملک سلیم اقبال بھی اپنے ووٹ بنک کے ساتھ موجودہیں‘ سوکچھ لوگوں کاخیال تھاکہ یہ سب مل کرتلہ گنگ کی پگ باہرجانے سے بچائیں گے مگرپلوں کے نیچے سے بہت ساپانی پہنے کے بعدیہاں کی سیاست میں مزیدتنوع آیاہے۔

اس الیکشن میں تلہ گنگ کے نیم متوقع پگ ہولڈرنے اپنی جماعت کے مقامی رہنماؤں کی بے اعتناعی کا شکوہ کرتے ہوئے گجرات کے چوہدریوں پراحسان کردیا اورآخری دن اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔چوہدری شجاعت حسین بھی دستبردارہوگئے اوراب14اکتوبرکوپولنگ کی رسمی کارروائی ہونی ہے‘جس میں چوہدری سالک حسین کی کامیابی یقینی ہے۔ چوہدری سالک حسین کو تلہ گنگ میں خوش آمدید‘اب ان کے اوران کے مقامی

نمائندے صوبائی وز یرحافظ عمار یاسرکے سرپرتلہ گنگ کی مایہ ناز پگ کابھاری بوجھ ہے۔یہاں کے عوام توقع رکھتے ہیں کہ ہردونمائندگان اپنے پیشروپگ ہولڈرزکی روایتی سیاست سے ہٹ کر اس پسماندہ حلقے میں چوہدری پرویزالٰہی کے ترقیاتی منصوبے اورعوامی خدمت کاشعار آگے بڑھائیں گے ورنہ تلہ گنگ کی سیاست میں بڑاتنوع پایاجاتاہے‘یہ سرکے بال بھی سفیدکردیتی ہے۔مرادیہ ہے کہ یہ نمائندے کوبہت جلدمنجھاہواسیاست دان بنادیتی ہے۔



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…