لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کے داماد علی عمران کو بھی انٹرپول کے ذریعے گرفتار کروا کے وطن لانے کا فیصلہ کرلیا۔ فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کردی گئی،پنجاب حکومت کے سیکریٹریز علی جان اور نجم شاہ کے نام بھی ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق اورنا اہل قرار دیے گئے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کیخلاف نیب میں جاری کیسز آخری مراحل میں داخل ہو گئے ہیں۔نیب کی جانب سے جو کیسز دائر کیے گئے وہ نواز شریف، مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز اور اسحاق ڈار کیخلاف ہیں۔ ان کیسز کو گزشتہ برس نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر کھولا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے حکم دیا گیا تھا شریف خاندان کیخلاف چلائے جانے والے نیب کیسز کو 6 ماہ کے اندر نمٹایا جائے۔ تاہم بعد ازاں قانونی پیچیدگیوں اور احتساب عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ کیسز کی مدت میں ایک سے زائد مرتبہ اضافہ کر چکی ہے۔اس دوران نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز مسلسل احتساب عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اس دوران ایک مرتبہ بھی نہ پاکستان آئے، نہ ہی انہوں نے احتساب عدالت میں ایک مرتبہ بھی پیش ہونے کی کوشش کی۔ حسن اور حسین نواز کے علاوہ اسحاق ڈار بھی نیب کیسز کے دوران لندن میں مقیم رہے ہیں۔دوسری جانب کلثوم نواز کی خراب طبیعت کے باعث اب نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی لندن جا چکے ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز کی جلد وطن واپسی کا امکان نہیں۔
اس صورتحال گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ حسن ں واز، حسین نواز اور اسحاق ڈار کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کروا کے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔تاہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران کو بھی انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ شریف خاندان کے منظور نظر افسران کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کردی گئی۔پنجاب حکومت کے سیکرٹریز علی جان اور نجم شاہ کے نام بھی ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کے پاس انٹرپول سے براہ راست رابطے کا اختیار نہیں ہے۔نیب وزارت داخلہ کے ذریعے انٹرپول سے رابطہ کرے گی۔یاد رہے کہ شہباز شریف کے داماد علی عمران اس وقت نیب کے چنگل میں پھنس چکے ہیں۔علی عمران پر پاورکمپنی سے کروڑوں روپے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کرانے کا الزام ہے۔