لاہور (نیوزڈیسک) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کیسز فائلوں سے نکالا ،نیب ہیڈکوارٹر کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی مگر اللہ اور رسول کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا،آنے والے دنوں میں میگا کرپشن کیسز کے اکثر مقدمات ریفرنس کی صورت میں احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کے ساتھ اور قانون کی مطابق دائر کردیئے جائینگے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیب لاہور بیورو کے دورہ کے موقع پر اجلاس کے دوران کیا۔ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی جانب سے چیئرمین نیب کو لاہور بیورو کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی ،چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی سربراہی میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہااور کہا کہ نیب لاہور کی کارکردگی انتہائی متاثرکن ہے ،18 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرتے ہوئے متاثرین کو لوٹائے ہیں،ملزمان کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیب لاہور میرٹ اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیتا رہیگا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کو فائلوں سے نکالا اور انکی گرد صاف کی جسکی وجہ سے میگا کرپشن مقدمات میں حوصلہ افزا پیش رفت ہوئی ،آنے والے دنوں میں میگا کرپشن کیسز کے اکثر مقدمات ریفرنس کیصورت میں احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کے ساتھ اور قانون کیمطابق دائر کردیئے جائینگے۔انہوں نے کہا کہ نیب ہیڈکوارٹر کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی مگر زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے اور میں اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا ،بدعنوانی کیخلاف نیب کا بلا تفریق جہاد جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سالوں میں پہلی مرتبہ نیب نے بدعنوان عناصر سے پوچھا ہے قانون نے آپ و جو اختیارات دیئے انکا میرٹ اور شفافیت سے عمل درآمد کیوں نہیں ہوا اور عوام کے ٹیکس سے حاصل شدہ رقوم کو دونوں ہاتھوں سے کیوں لوٹا گیا،
نیب چہرہ نہیں کیس کو دیکھتا ہے،نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ، نیب کے سامنے صرف اور صرف پاکستان کے مفادات کا تحفظ اور بدعنوانی کا خاتمہ مقصود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کمپنیز سکینڈل میں اربوں روپے کی مبینہ بدعنوانی ہوئی ، بدعنوان عناصر کو قانون کیمطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا،ہم نے نیب میں کام،کام اور صرف کام کے کلچر کو فروغ دیا ہے، ہم نے 7 ماہ کے مختصر عرصہ میں ناصرف نیب کی ساخت کو بہتر بنایا ہے بلکہ عوام کا اعتماد بھی نیب پر بڑھا ہے۔