اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

شیخ رشید الیکشن لڑ سکیں گے یا نہیں ؟ سپریم کورٹ نے نااہلی کیس کا فیصلہ سنا دیا

datetime 13  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نا اہلی کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ان کی نااہلی کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں اہل قرار دے دیا۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصلہ دوایک کے تناسب سے سنایا۔ جسٹس قاضی فائزعیسی نے اپنا اختلافی نوٹ تحریرکیا جس میں فل کورٹ بنانے کا کہا گیا۔

شیخ رشیدکی اہلیت کے خلاف مسلم لیگ ن کے شکیل اعوان نے درخواست دائرکی تھی جس میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ شیخ رشید نے اثاثے چھپائے،کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی اور اثاثے کم ظاہر کئے۔الیکشن ٹربیونل نے تکنیکی بنیادوں پرشکیل اعوان کی پٹیشن خارج کی تھی،شکیل اعوان نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔جسٹس شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں3رکنی بینچ نے20مارچ کوفیصلہ محفوظ کیاتھا۔دریں اثناء عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جس فیصلے کو ن لیگ نے سیاست بنانا چاہا وہ ان کی سیاسی موت بن گیا، میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور اپنی زندگی میں کوئی چیز نہیں چھپائی، میری ساری دولت راولپنڈی کی ہے اور میں راولپنڈی کا ہی ہوں، بدمعاشوں، چوروں ، لٹیروں، منی لانڈرز کے لیے شیخ رشید سیاسی موت ثابت ہوگا، نواز، شہباز میں آرہا ہوں ،عمران خان کیساتھ مل کر حکومت بناؤں گا۔ سپریم کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ آنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بڑا عاجز، مسکین اور عام قسم کا آدمی ہوں، اللہ نے آج مجھے پھر عزت دی ہے، میں اپنے وکیل رشید اعوان کا شکریہ بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ این اے 60 اور 62 میں آج قلم دوات جیت گئی ہے۔

میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور اپنی زندگی میں کوئی چیز نہیں چھپائی، میری ساری دولت راولپنڈی کی ہے اور میں راولپنڈی کا ہی ہوں۔شریف برادران پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف میں آرہا ہوں اور عمران خان کے ساتھ مل کر حکومت بناؤں گا۔انہوں نے کہا کہ بدمعاشوں، چو لٹیروں، منی لانڈرز کے لیے شیخ رشید سیاسی موت ثابت ہوگا، میں 22 جون کو این اے 60 جبکہ 23 کو این اے 62 میں جلسہ کروں گا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں قوم کو بتایا چاہتا ہوں کہ میرا قصور کیا تھا، میں ان لوگوں کا بھی مشکور ہوں جو میری سیاسی موت دیکھ رہے تھے، میں ایسے لوگوں کی زندگی اور صحت مانگتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ 3 ماہ میں راولپنڈی میں جتنا جوا کھیلا گیا، میں سی پی اور ڈی سی او کو 72 گھنٹے کی مہلت دیتا ہوں کہ وہ تمام غریبوں کے پیسے واپس کردیں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی قابل احترام ہیں، لیکن جس طرح ان کے سوالوں کو اچھالا گیا، فرق صرف اتنا تھا کہ میرا ایک ساتھی ایک ہندسہ ہاتھ سے جمع کررہا تھا۔

اپنے حق میں فیصلہ آنے پر ان کا کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر خاص طور پر بیرون ملک پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ مخالفین نے جس فیصلے کو میرے لیے سیاسی موت بنانا چاہا وہ خود ان کے لیے سیاسی موت بن گیا ہے، اگر میرے خلاف بھی فیصلہ آتا تو بھی میں اسے قبول کرتا کیونکہ نواز شریف میں نہ جی ایچ کیو کے گیٹ 4 کی پیداوار ہوں اور نہ ہی فوجی نرسری سے پیدا ہوا ہوں، میں کورٹ مارشل کو ڈیل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ جو کہ رہے تھے کہ شیخ رشید احمد اسمبلی میں نہیں ہوگا میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ اللہ بہت بڑا ہے، اللہ نے مجھ سے ختم نبوت اور ناموس رسالت کا کام لیا ہے، میری زندگی عوام کے لیے ہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ اس مرتبہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حکومت بنے کیونکہ وہ سب سے بہتر نظر آتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…