خواتین وحضرات ۔۔ آج بین الاقوامی اور قومی سطح پر دو ۔۔اہم واقعات پیش آئے‘ یہ دونوں واقعات چشم (کشا) ہیں‘پہلے انٹرنیشنل ایونٹ کی طرف آتے ہیں‘ آج امریکی صدر کی سنگا پور میں شمالی کوریا کے صدر کے ساتھ ملاقات ہوئی‘ یہ ساٹھ سال کے اختلافات‘ سیاسی اور سفارتی لڑائیوں اور خوفناک طویل پابندیوں کے بعد دو دشمنوں کا ایک دوسرے کے ساتھ پہلا رابطہ ہے‘ یہ سوویت یونین کے زوال کے بعد دنیا کی سب سے بڑی خبر ہے‘
یہ خبر اپنے منہ سے بول رہی ہے دنیا واقعی تبدیل ہو چکی ہے اور آپ اگر ۔۔اس تبدیل شدہ دنیا میں رہنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کے پاس جیو اور جینے دو کے علاوہ کوئی آپشن نہیں‘ یہ ملاقات ہم جیسے ملکوں کیلئے یہ پیغام ہے اگر امریکا اور شمالی کوریا ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں تو انڈیا اور پاکستان اور پاکستان اور افغانستان کیوں نہیں بیٹھ سکتے‘ میرا خیال ہے نریندر مودی اور اشرف غنی کو بھی اب اپنی پالیسیاں تبدیل کر لینی چاہئیں اور دوسرا واقعہ (علی ظفر (مشکل) اور ڈاکٹر شمشاد اختر ڈالر228اکانومی228پٹرول‘ کی پریس کانفرنس) حقیقت اور خواب میں بڑا فرق ہوتا ہے‘ ہمارے نگران وزیراعظم چیف جسٹس آف پاکستان رہے ہیں‘ ڈاکٹر شمشاد اختر انٹرنیشنل اکانومسٹ ہیں اور علی ظفر ملک کے معروف ترین وکیل ہیں‘ جناب ناصر الملک کو یاد ہوگا یہ جب چیف جسٹس تھے تو یہ حکومت کو پٹرول کی قیمتیں اور ڈالر کو کنٹرول کرنے کاحکم دیا کرتے تھے‘ ڈاکٹر شمشاد اختر بھی حکومت کی معاشی سمت درست کیا کرتی تھیں اور علی ظفر لوڈ شیڈنگ پر اعتراض کیا کرتے تھے لیکن ۔۔
آج ان بڑے دماغوں کی موجودگی میں ڈالر دو دن میں 115سے 121 روپے پر پہنچ گیا‘ یہ تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ ہے‘ پٹرول کی قیمتوں میں بھی چار اعشاریہ نوفیصد اضافہ ہو گیا اور 28ہزار میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت کے باوجود پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے‘ آپ کیجئے‘ کنٹرول‘سارے اختیارات آپ کے پاس ہیں‘ پھر آپ کیوں کنٹرول نہیں کر رہے‘ملک میں اسحاق ڈار پر بے شمار اعتراضات کئے جاتے ہیں ۔۔لیکن یہ اس شخص کا کمال تھا (اس) نے ڈالر کو103 روپے پر کنٹرول کر رکھا تھا‘ آپ اسحاق ڈار کی طرح ایک دن کنٹرول کر کے دکھائیں‘ آپ ایک دن ملک کو لوڈ شیڈنگ فری کر کے بھی دکھائیں‘ یہ کیا ثابت کرتا ہے‘ یہ ثابت کرتا ہے حقیقت اور خواب میں بڑا فرق ہوتا ہے‘ کتنا فرق ہوتا ہے ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ آج میاں نواز شریف نے بھی بہت کچھ کہا، کیا واقعی نواز شریف کو سزا اور جنرل مشرف کو گلے لگایا جا رہا ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے ‘ہمارے ساتھ رہیے گا۔