لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے سزائے موت کے فیصلہ کو برقرار رکھا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔
زینب قتل کیس کے مجرم عمران نے سپریم کورٹ میں اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سزائے موت کا فیصلہ واپس لیا جائے، ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس فیصلہ سنایا۔تاہم عدالت عظمیٰ نے دلائل سننے کے بعد مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کردی۔ اس ضمن میں خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ، سپریم کورٹ کے بعد مجرم عمران قانونی طور پر صدر مملکت کو معافی کی درخواست پیش کر سکتا ہے۔خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ننھی زینب کے قاتل عمران کو سزائے موت سنائی تھی، مجرم نے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی تاہم عدالت عالیہ نے اپیل خارج کردی تھی جس کے بعد مجرم نے اپنے قانونی حق کا استعمال کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔پولیس نے 14 روز کی تگ و دو کے بعد گزشتہ روز ملزم عمران کو گرفتار کیا جو قصور میں دیگر 8 بچیوں کے قتل میں بھی ملوث نکلا۔