اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر صورتحال کشیدہ ۔جہاں کئی رہنماؤں کو سرے سے ہی ٹکٹ نہیں ملے وہاں تحریک انصاف کے اہم رہنما فیاض الحسن چوہان کو دیا گیا ٹکٹ بھی واپس لے لیا گیا ہے ۔ جس کے بعد راولپنڈی رہنماؤں میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر تحریک انصاف میں رسہ کشی جاری ہے ۔
اطلاعات کے مطابق فیاض الحسن چوہان سے پی پی 17سے تحریک انصاف کا پارٹی ٹکٹ واپس لے لیا گیا ہے جس کے بعد تحریک انصاف راولپنڈی کے رہنمائوں میں بغاوت عروج پر پہنچ گئی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ عمران خان اس حلقے سے پارٹی ٹکٹ کا فیصلہ عمرہ ادائیگی کے بعد وطن واپسی پر کرینگے ۔ادھرتحریک انصاف تحصیل جڑانوالہ کے صدر خان بہادر ڈوگر بھی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پھٹ پڑے ۔ انہوں نے بتایا کہ دھرنے والوں کو 126 دن صبح کا ناشتہ ، دوپہر اور رات کا کھانا اپنی جیب سے کھلایا ، پی ٹی آئی کے ساتھ عوامی تحریک کے کارکنوں کو بھی کھلایاپھر بھی مجھے ٹکٹ نہیں ملا ۔خان بہادر ڈوگر نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی بورڈ کا فیصلہ مسترد کر تے ہوئے کہا کہ امپورٹیڈ اْمیدوار کے اعلان پر حلقے میں شدید اضطراب پایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رائے حسن نواز نے ’خود ساختہ‘ سروے کروا کے ان کے ٹکٹ پر شب خون مارا ہے ٗاگر ٹکٹوں کی تقسیم میں نااِنصافی جاری رہی تو پارٹی کو شدید نقصان ہوسکتا ہے ۔خان بہادر نے کہاکہ پارٹی نے ٹکٹ کا وعدہ کرکے پیٹھ میں چھرا گھو نپ دیا۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا حتمی اعلان سامنے آنے کے فوراً بعد ہی پارٹی کارکنان نے انتخابی ٹکٹ کی تقسیم پر تحفظات کا اظہار کردیا جس کے بعد پارٹی نے ‘مصالحتی کمیٹی’ تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا تاکہ اختلافات کو دور کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق مصالحتی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی سربراہی میں جاری ‘میڈیا اسٹریٹجک ٹیم’ کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ مصالحتی کمیٹی مرکز، صوبائی اور ضلعی سطح پر عہدیداروں اور ورکرز کے تحفظات کو دور کرکے انہیں اعتماد میں لے گی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کمیٹی کے ارکان ناراض ورکرز اور پارٹی کارکن کو راضی کرکے بحرانی کیفیت کو ختم کردے گی۔فواد چوہدری نے کہاکہ پارٹی ورکرز کی جانب سے تحفظات کا اظہار فطری ہے کیونکہ ہر امیدوار کو ٹکٹ دینا ممکن نہیں ہے اور پارٹی نے پنجاب میں ان امیدواروں کو ٹکٹ تفویض کیے ہیں جو ‘مضبوط اور ہیوی ویٹ سیاستدان ہیں۔