اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

امیدوار بیان حلفی میں کیا لکھ کر دیں گے؟کیا حلف نامے سے جھوٹ کا یہ کاروبار رک جائے گا؟ سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ملزموں کو 9 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا‘ عدالت نے آج میاں نواز شریف کو بھی طلب کیا لیکن یہ نہیں آئے‘ نواز شریف اس سے کتنی دیر بچ سکیں گے؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 6  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آج سے 30 سال پہلے نعیم بخاری پی ٹی وی پر ایک ٹاک شو کرتے تھے، یہ ایک بار اپنے شو میں ایک بھکاری کو لے آئے اور اس سے پوچھا ‘ تم جب کسی انسان کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہو تو کیا تمہارے ضمیر پر کوئی بوجھ نہیں پڑتا‘ بھکاری نے جواب دیا‘ یہ ہاتھ ہے کوئی دو من کا پتھر تو نہیں‘ لیجئے میں نے آپ کے سامنے ہاتھ پھیلا دیا‘ بتائیے کتنا بوجھ پڑ گیا‘ انسان کے اندر جب احساس مر جاتا ہے تو ہاتھ پھیلانا ہو یا پھر حلف اٹھانا ہو تو انسان کے ضمیر پر کوئی بوجھ‘ کوئی زد نہیں پڑتی‘

یہ خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا ہو کر بھی جھوٹ بول دیتا ہے اورکوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا‘ آج سپریم کورٹ میں اسمبلیوں کے نئے امیدواروں کے فارم کا مسئلہ زیر سماعت تھا‘ سپریم کورٹ نے آج نیا فارم برقرار رکھا لیکن اس کے ساتھ بیان حلفی لازم قرار دے دیا‘ امیدوار اس بیان حلفی میں لکھ کر دیں گے یہ ٹیکس چور نہیں ہیں‘ یہ کسی مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں‘ یہ کسی عدالت سے سزایافتہ نہیں ہیں‘ یہ دہری شہریت نہیں رکھتے‘ یہ بینک اور یوٹیلٹی بلز کے ڈیفالٹر نہیں ہیں‘ یہ بے نامی اکاؤنٹس اور بے نامی جائیداد کے مالک بھی نہیں ہیں اور ان کی کوئی خفیہ اہلیہ اور خفیہ بچے بھی نہیں ہیں‘ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق امیدوار یہ بیان حلفی ریٹرننگ افسروں کے سامنے دیں گے لیکن اسے سپریم کورٹ کے سامنے حلفیہ بیان سمجھا جائے گا‘ امیدوار اس بیان حلفی کے بعد غلط بیانی کرکے یقیناً پھنس جائیں گے لیکن یہ بعد کی باتیں ہیں‘ آپ مجھ سے آج لکھوا لیجئے بے شمار لوگ حلفیہ بیان میں غلط بیانی کریں گے اور الیکشن کے بعد سپریم کورٹ میں ان کے خلاف کیس بھی کھلیں گے‘کیوں؟ کیونکہ جب انسان کا احساس مر جاتا ہے تو پھر کیا دلی‘ کیا لاہور‘ یہ ہر جگہ دھڑلے سے جھوٹ بول سکتا ہے‘ یہ لوگ اگر اتنے ہی اچھے ہوتے تو ان سے بیان حلفی لینے کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔ کیا حلف نامے سے جھوٹ کا یہ کاروبار رک جائے گا‘

سپریم کورٹ کے کندھوں کا بوجھ بڑھتا چلا جا رہا ہے‘ الیکشن کمیشن کا کام بھی سپریم کورٹ کر رہی ہے‘ یہ ادارہ اتنے بوجھ کب تک برداشت کرے گا اور سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ملزموں کو 9 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا‘ عدالت نے آج میاں نواز شریف کو بھی طلب کیا لیکن یہ نہیں آئے‘ نواز شریف اس سے کتنی دیر بچ سکیں گے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…