لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب میں سے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے، ریحام خان نے اپنی مبینہ کتاب میں عمران خان کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتہائی شکی مزاج ہیں، ریحام خان نے اپنی مبینہ کتاب میں لکھا کہ عمران خان نے مجھ پرکئی الزامات لگائے، ان میں سے ایک یہ بھی تھا کہ میرا آئی ایس آئی کے ایک میجر کے ساتھ چکر چل رہا ہے،
عمران خان نے فون پر چیخ چیخ کر مجھ سے کہا کہ تمہارا آئی ایس آئی کے میجر کے ساتھ تعلق ہے۔ اس دوران وہ میری بات تک سننے کو تیار نہ تھا۔ اسی حوالے سے ریحام خان نے مزید لکھا کہ اس معاملے میں عمران خان اس حد تک آگے چلا گیا کہ ہماری طلاق کے چند ماہ بعد ایک میٹنگ میں اس نے آئی ایس آئی کے ایک سابق سربراہ سے میرے اور اس میجر کے مبینہ تعلق کے بارے میں پوچھ لیا۔ یہ شخص ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر الاسلام تھے جن کو عمران خان کی بات اس قدر ناگوار گزری کے وہ میٹنگ سے اٹھ کر ہی چلے گئے اور دوبارہ عمران خان سے ملاقات کرنے سے بھی انکار کر دیا، ریحام خان لکھتی ہے کہ بعد میں انہوں نے کسی سے کہا کہ عمران خان ہذیاتی کیفیت میں مبتلا مخبوط الحواس شخص ہے۔ واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم ، عمران خان کے دوست زلفی بخاری پر بھی مبینہ الزامات عائد کیے گئے ہیں اس کے علاوہ تحریک انصاف کی انٹرنیشنل میڈیا کوارڈینیٹر انیلہ خواجہ پر بھی الزامات لگائے گئے ہیں، اس کتاب میں مبینہ طور پر ان کا بھی تذکرہ ہے۔ اس کتاب میں ریحام خان نے اپنے سابق شوہر اعجاز رحمان پر بھی مبینہ طور پر ذکر کیا ہے، رپورٹ کے مطابق ریحام خان کو کتاب کی اشاعت سے قبل ہی ہتک عزت کا نوٹس دے دیا گیا ہے اس قانونی نوٹس کی کاپی منظر عام پر آ گئی ہے۔ عمران خان کے دوست زلفی بخاری، کرکٹر وسیم اکرم، تحریک انصاف کی انٹرنیشنل میڈیا کوارڈینیٹر انیلہ خواجہ اور ریحام خان کے سابق شوہر اعجاز رحمان کی جانب سے ایک قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے، اس قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ریحام خان کی کتاب کا جو سکرپٹ انہیں ذرائع کے ذریعے موصول ہوا اس کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ قانونی نوٹس بھیجا ہے، اس قانونی نوٹس میں ان الزامات پر ہتک عزت کا دعویٰ کیا ہے اور 14 جون تک اس کا جواب طلب کیا ہے۔