اسلام آباد (این این آئی)نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے وزارت پاور کو بجلی کے شعبے کی پائیداریت ،مجموعی نظام کو موثربنانے اور نقصان کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعظم نے یہ ہدایت منگل کو وزیراعظم آفس میں پاورسیکٹر سے متعلق ایک بریفنگ کے دوران کہی ۔ بریفنگ میں سیکرٹری پاورڈویژن ، منیجنگ ڈائریکٹر پیپکو، ایم ڈی این ٹی ڈی سی اوردیگر سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سیکرٹری پاورڈویژن نے وزیراعظم کو ملک میں بجلی کے شعبے کی مجموعی حالت زار بشمول بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو موجودہ اور مستقبل قریب میں بجلی کی ممکنہ طلب بارے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 2013 میں ملک میں بجلی کی پیداواری استعداد 18753میگاواٹ تھی، اس وقت ملک میں بجلی کی پیداواری استعداد 28 ہزار704 میگاواٹ ہے۔ وزیراعظم کوبتایا گیاکہ موسمی صورتحال اوراس کے نتیجے میں پانی کی فراہمی میں کمی کے باعث مئی 2018 میں پانی سے 3090 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے جبکہ مئی 2015 میں پانی سے بجلی کی پیداوار 6333 میگاواٹ تھی۔ وزیراعظم کوبتایا گیا کہ ماہ رمضان المبارک کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے جس لوڈمینجمنٹ پلان کی منظوری دی تھی اس پرسختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اجلاس میں انتظامی اورتکنیکی مسائل جو سسٹم کے نقصانات اوربجلی چوری پر منتج ہورہے ہیں، کاجائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے مختلف ڈسکوز میں بھاری نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا اور وزارت پاور کو ان نقصانات میں کمی کیلئے فوری طورپراقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاور سیکٹر سے منسلک انفورسمنٹ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے انتظامی تعاون کے حصول کیلئے کام کریگی ۔وزیراعظم نے کہاکہ اس ضمن میں ایک جامع منصوبہ تیارکرنا چاہئے تاکہ آنیوالی حکومت کو پاورسیکٹرکی کارگردگی اورپائیداریت میں بہتری لانے میں آسانی ہو۔