لاہور (آن لائن) لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں برادری ازم کے باہمی اختلافات کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے حلقہ این اے 125 سے الیکشن لڑنے یا نہ لڑنے کے حوالے سے سوچ و بچار شروع کر دیا ہے تاہم مریم نواز شریف الیکشن کس حلقے سے لڑیں گی اس کا حتمی فیصلہ ان کے والد نواز شریف کرینگے بتایاگیا ہے کہ مریم نواز نے حلقہ این اے 125 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا
لیکن مذکورہ حلقے سے مستقل بنیادوں پر امیدوار آرائیں برادری سے ہونے کی بناء پر حلقے میں برادری ازم کھل کر سامنے آگئی اور کشمیری برادری اور آرائیں برادری ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑی ہوگئی اس حوالے سے آرائیں برادری کا کہنا تھا کہ اس حلقے سے ہمیشہ آرائیں برادری کا امیدوار کھڑا ہوا ہے اور کامیاب ہوا ہے جس کی مثال 1979ء سے حاجی شریف اور ماجد ظہور کی ہے جو بطور آرائیں امیدوار الیکشن لڑتے آ رہے ہیں اور وہی اس حلقے سے کامیاب بھی ہوئے ہیں مذکورہ صورتحال میں آرائیں برادری نے اس حلقے سے مریم نواز کی مخالفت کردی ہے اور اپنے آرائیں امیدوار کو سپورٹ کرنے کافیصلہ کیا ہے واضح رہے کہ حلقہ این اے 125 میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے تین ارب کے اخراجات سے حلقے میں ترقیاتی کام مکمل کروائے ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے لاہور سے حلقہ پی پی 149 میں کرائے جانے والے خفیہ سروے کے دوران حلقے میں مریم نواز کی مخالفت سامنے آئی ہے سروے کے مطابق حلقہ پی پی 149 میں این اے 125 میں آرائیں برادری کا ووٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے مذکورہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر مریم نواز نے اپنا حلقہ تبدیل کرتے ہوئے این اے 125 کی بجائے این اے 127 سے الیکشن لڑنے پر سوچ و بچار شروع کر دیا ہے واضح رہے کہ این اے 127 سے مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک بھی امیدوار ہیں ۔