اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ریحام خان کی کتاب نے اشاعت سے قبل ہی ہنگامہ برپا کر رکھا ہے کیونکہ اس کا ممکنہ مسودہ لیک ہو کر پہلے ہی منظرعام پر آ گیا ہے۔اس مسودے کے مطابق ریحام خان ایک جگہ لکھتی ہیں کہ ”عمران خان اور اس کی بہنیں ایک دوسرے کے متعلق جو الفاظ استعمال کرتے تھے انہیں سن کر مجھے شدید جھٹکا لگتا تھا۔ عمران اکثر اپنی بہن علیمہ کا اور اس کی سیاسی خواہشات کا تمسخر اڑایا کرتے تھے۔
وہ کہتے تھے کہ علیمہ اپنے آپ کو فاطمہ جناح سمجھتی ہے۔ایک بار علیمہ نے عمران کے سامنے واضح طور پر مجھ سے کہا کہ عمران میرا بھائی نہیں ہے بلکہ ہمارے لیے وہ تجارت کا مال ہے۔ ہمیں اس کے ذریعے وہ کچھ حاصل کرنا ہو گا جو ہم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ چنانچہ میں ایک بہن بن کر اس کے متعلق نہیں سوچتی۔سوشل میڈیا پر سامنے آنیوالے مواد کے مطابق ریحام خان آگے لکھتی ہیں کہ عمران نے ایک بار مجھے کہا کہ اس گھر پر میرے دوستوں اور فیملی کا مکمل قبضہ ہو چکا تھا۔ اب میں خوش ہوں کہ انہوں نے مجھے اکیلا چھوڑ دیا ہے۔ اب میں اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو سکتا ہوں۔ سب سے چھوٹی عظمیٰ کو عمران سب سے زیادہ پسند کرتے تھے۔ وہ جتنے بھی لوگوں کے متعلق بات کرتے تھے ان میں سے عظمیٰ پر سب سے کم تنقید کرتے تھے۔ان کا خیال تھا کہ عظمیٰ ایک ماں کے طور پر بہت غیرذمہ دار ہے جو اپنے چھوٹے بچوں کو چھوڑ کر مذہبی تبلیغ کے لیے سفر کرتی رہتی ہے۔ جلد ہی مجھے معلوم ہو گیا کہ یہ بات واقعی درست تھی۔ میرے بھائی نے کبھی خواتین، بالخصوص ہم بہنوں کے متعلق ایسے ناگوار گزرنے والے الفاظ کبھی استعمال نہیں کیے تھے خواہ ہم میں کتنا ہی اختلاف کیوں ہو جاتا۔ یہی وجہ تھی کہ عمران خان کے اپنی بہنوں کے لیے استعمال کیے گئے الفاظ میرے لیے شدید حیرت کا باعث ہوتے تھے۔واضح رہے کہ کتاب کو لیکر ریحام خان اور تحریک انصاف کے درمیان شدید کیشدگی پائی جائی ہے ۔