اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کتاب لکھی ہے جس میں الزامات ہی الزامات ہیں جس سے ایک نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم ، عمران خان کے دوست زلفی بخاری پر بھی مبینہ الزامات عائد کیے گئے ہیں اس کے علاوہ تحریک انصاف کی انٹرنیشنل میڈیا کوارڈینیٹر انیلہ خواجہ پر بھی الزامات لگائے گئے ہیں، اس کتاب میں مبینہ طور پر ان کا بھی تذکرہ ہے۔
اس کتاب میں ریحام خان نے اپنے سابق شوہر اعجاز رحمان پر بھی مبینہ طور پر ذکر کیا ہے، رپورٹ کے مطابق ریحام خان کو کتاب کی اشاعت سے قبل ہی ہتک عزت کا نوٹس دے دیا گیا ہے اس قانونی نوٹس کی کاپی منظر عام پر آ گئی ہے۔ عمران خان کے دوست زلفی بخاری، کرکٹر وسیم اکرم، تحریک انصاف کی انٹرنیشنل میڈیا کوارڈینیٹر انیلہ خواجہ اور ریحام خان کے سابق شوہر اعجاز رحمان کی جانب سے ایک قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے، اس قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ریحام خان کی کتاب کا جو سکرپٹ انہیں ذرائع کے ذریعے موصول ہوا اس کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ قانونی نوٹس بھیجا ہے، اس قانونی نوٹس میں ان الزامات پر ہتک عزت کا دعویٰ کیا ہے اور 14 جون تک اس کا جواب طلب کیا ہے۔ یہ قانونی نوٹس ریحام خان کے لندن کے ایڈریس پر بھجوایا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں ای میل بھی کیا گیا ہے۔ اس قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جو سکرپٹ انہیں موصول ہوا ہے اس میں زلفی بخاری پر ایک الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے لندن میں ایک خاتون کا اسقاط حمل کروایا، قانونی نوٹس میں درج کیا گیا ہے کہ اس کا ثبوت دیا جائے۔ انیلہ خواجہ جو کہ تحریک انصاف کی انٹرنیشنل میڈیا کوارڈینیٹر ہیں، اس قانونی نوٹس کے مطابق اس میں درج ہے کہ عمران خان کے ساتھ تعلقات کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ سابق شوہر اعجاز رحمان ان پر تشدد کے الزامات ہیں پہلی شادی کی تباہی کو ان کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ اس قانونی نوٹس میں اس کا بھی حوالہ ہے، کرکٹر وسیم اکرم کی مرحوم اہلیہ کے بارے میں مختلف الزامات کو بھی اس قانونی نوٹس میں بنیاد بنایا گیا ہے۔