اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میں تلخ جملوں کا تبادلہ، مجھے کتے نے نہیں کاٹا ،شہبازشریف ‘ مجھے نہیں پتہ آپ کو کس نے کاٹا ہے؟ چیف جسٹس کے ریمارکس،حیرت انگیز صورتحال

datetime 3  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) سپریم کورٹ لاہور جسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے درمیان تند وتلخ جملوں کا تبادلہ‘ وزیراعلی بولے کہ مجھے کتے نے نہیں کاٹا تھا جو ملک کے اربوں روپے بچائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مجھے نہیں پتہ آپ کو کس نے کاٹا ہے؟تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں 56 کمپنیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس کے حکم پر شہباز شریف عدالت کے روبرو پیش ہوئے، چیف جسٹس نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ ٹیکس پیڈ کے پیسے بھاری تنخواہوں پر کیوں خرچ کیے،کس قانون کے تحت 25،25 لاکھ رو پے تنخواہ دی ؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ لوگ آپ سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں جس پر شہباز شریف نے درخواست کی کہ مجھے بات کرنے کا موقع دیا جائے چیف جسٹس نے وزیر اعلی پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ نے عوام سے کیا گیا کون سا وعدہ پورا کیا؟جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ مختلف منصوبوں میں قوم کے 160 ارب روپے کی بچت کی اایک دھیلہ بھی کم ہو تو جو مرضی سزا دیں چیف جسٹس شہباز شریف کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے اور جواب مسترد کردیا۔جس پروزیراعلی پھر بولے کہ میرے کاموں کی وجہ سے آپ ٹھنڈے کمروں میں بیٹھے ہیں شہباز شریف نے جذبات میں آکر کہا کہ مجھے کسی کتے نے کاٹا تھا جو اربوں روپے بچائے، تاہم انہوں نے اپنے الفاظ پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ معافی چاہتا ہوں سخت الفاظ واپس لیتا ہوں۔ سپریم کورٹ لاہور جسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے درمیان تند وتلخ جملوں کا تبادلہ‘ وزیراعلی بولے کہ مجھے کتے نے نہیں کاٹا تھا جو ملک کے اربوں روپے بچائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مجھے نہیں پتہ آپ کو کس نے کاٹا ہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…