اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سیکرٹری ہوم پنجاب نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں استحقاق سے زائد سکیورٹی کے معاملے پر سماعت کے دوران استحقاق رکھنے والے افراد کی فہرست عدالت میں پیش کی ، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بتائیں کہ کس بنیاد پر ان افراد کو سکیورٹی دی گئی ، اسکے علاوہ آئی بی سے کون ہے ، حمزہ شہباز کو کس بنیاد پر سکیورٹی دی گئی ہےنجی ٹی وی کے مطابق
چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ انہیں اور انکی فیملی کو خطرات ہیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی رپورٹ ہے تو مجھے بتائیں، حکام نے بتایا کہ ہم نے ایک خود کش بمبار کو پکڑا اس نے اعتراف کیا ہے ، عدالت نے نظر ثانی رپورٹ کل تک پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔دریں اثنا سپریم کورٹ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ(پی کے ایل آئی)کا 3 ہفتے میں آڈٹ کا حکم دے دیا اور ڈاکٹر سعید اختر کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگا دی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں چاہ رہا ہوں کہ شہبازشریف کو بھی بلاکر پوچھوں ،یہ کوئی سلطنت ہے جس کے شہبازشریف سلطان ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے پی کے ایل آئی میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ،چیف جسٹس نے پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر پراظہاربرہمی کا اظہار کیااورپی کے ایل آئی میں 20 ارب روپے اخراجات کافرانزک آڈٹ کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے ڈاکٹر سعید کو حکم دیا کہ آپ اجازت کے بغیربیرون ملک نہیں جاسکتے،آپ نے قومی خزانے کے 20 ارب کہاں لگا دیئے،مکمل احتساب ہو گااور بھاگنے نہیں دیاجائے گا،اس پر ڈاکٹر سعید اختر نے کہا کہ میرا کیریئر بے داغ ہے۔