منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کالا باغ ڈیم کی تعمیر، کس کا کتنا فائدہ کتنا نقصان؟بڑا دعویٰ سامنے آگیا،فیصلہ اب آپ ہی کریں!

datetime 3  جون‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ارسا کے سابق ممبر راؤ ارشاد علی خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے 88فیصد فائدہ سندھ‘ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کا ہوگا لہٰذا ڈیم کی تعمیر میں رکاوٹ انہی صوبوں کیلئے نقصان کا باعث بن رہی ہے جس سے عوام کی محرومیوں میں آئے دن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے ایک ملین ایکڑ فٹ پانی کے ذریعے 0.6 اربڈالرکی معاشی سرگرمیاں فروغ پاتی ہیں لیکن ہر سال 30ملین

ایکڑ پانی سمندر میں ضائع کرنے سے سالانہ 18ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے ۔ 1960ء کی دہائی میں دریائے چناب‘ جہلم اور سندھ سے وابستہ زرعی رقبہ اتنا آباد نہ تھا جس کی وجہ سے بھارتی حکومت نے یہ دریا پاکستان کے حوالے کرنے میں زیادہ مزاحمت نہیں کی تھی تاہم گزشتہ ایک دہائی سے بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستانی دریاؤں پر تعمیر کئے جانیوالے ڈیموں کے متنازعہ ڈیزائن پر ہمیں تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی سے اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا ہماری سیاسی مصلحتوں اور بڑے ڈیم کی تعمیر میں تاخیر سے ہورہا ہے۔ دریاؤں اور آبی ذخیروں سے پانی کی تقسیم پر دوسرے صوبوں کی غلط فہمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے راؤ ارشاد علی خان نے کہا کہ اس کا م کی نگرانی ارسا کر رہا ہے لہٰذا پنجاب کا صرف ایک نمائندہ کس طرح پورے سسٹم کو ہائی جیک کرتے ہوئے بقیہ ممبران کو بھی صرف اپنے مفادکے پیچھے لگاسکتا ہے۔ ۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ڈیم کی فزیبلٹی ماہرین اور انجینئرنگ کا کام ہے لہٰذا سیاسی طور پر ڈیموں کی مخالفت چنداں مناسب نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آبادی میں ہونے والے اضافہ کی وجہ سے پاکستان کے 996کیوبک میٹر کے مقابلہ میں بھارت میں فی کس دستیاب پانی کی شرح انتہائی کم ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…