پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

کالا باغ ڈیم کی تعمیر، کس کا کتنا فائدہ کتنا نقصان؟بڑا دعویٰ سامنے آگیا،فیصلہ اب آپ ہی کریں!

datetime 3  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ارسا کے سابق ممبر راؤ ارشاد علی خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے 88فیصد فائدہ سندھ‘ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کا ہوگا لہٰذا ڈیم کی تعمیر میں رکاوٹ انہی صوبوں کیلئے نقصان کا باعث بن رہی ہے جس سے عوام کی محرومیوں میں آئے دن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے ایک ملین ایکڑ فٹ پانی کے ذریعے 0.6 اربڈالرکی معاشی سرگرمیاں فروغ پاتی ہیں لیکن ہر سال 30ملین

ایکڑ پانی سمندر میں ضائع کرنے سے سالانہ 18ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے ۔ 1960ء کی دہائی میں دریائے چناب‘ جہلم اور سندھ سے وابستہ زرعی رقبہ اتنا آباد نہ تھا جس کی وجہ سے بھارتی حکومت نے یہ دریا پاکستان کے حوالے کرنے میں زیادہ مزاحمت نہیں کی تھی تاہم گزشتہ ایک دہائی سے بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستانی دریاؤں پر تعمیر کئے جانیوالے ڈیموں کے متنازعہ ڈیزائن پر ہمیں تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی سے اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا ہماری سیاسی مصلحتوں اور بڑے ڈیم کی تعمیر میں تاخیر سے ہورہا ہے۔ دریاؤں اور آبی ذخیروں سے پانی کی تقسیم پر دوسرے صوبوں کی غلط فہمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے راؤ ارشاد علی خان نے کہا کہ اس کا م کی نگرانی ارسا کر رہا ہے لہٰذا پنجاب کا صرف ایک نمائندہ کس طرح پورے سسٹم کو ہائی جیک کرتے ہوئے بقیہ ممبران کو بھی صرف اپنے مفادکے پیچھے لگاسکتا ہے۔ ۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ڈیم کی فزیبلٹی ماہرین اور انجینئرنگ کا کام ہے لہٰذا سیاسی طور پر ڈیموں کی مخالفت چنداں مناسب نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آبادی میں ہونے والے اضافہ کی وجہ سے پاکستان کے 996کیوبک میٹر کے مقابلہ میں بھارت میں فی کس دستیاب پانی کی شرح انتہائی کم ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…