لاہور (آئی این پی) سپریم کورٹ نے ایڈن ہائوسنگ سکیم سکینڈل کیس میں سوسائٹی مالک سمیت چار ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم جاری کر دیا ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایڈن سوسائٹی کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ، کیا آپ کو پتہ ہے کہ ریڈ وارنٹ کیسے جاری ہوتے ہیں بغیر عدالتی حکم کے ریڈ وارنٹ جاری نہیں ہوسکتے۔ اتوار کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایڈن ہائوسنگ سکیم سکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی سپریم کورٹ نے سوسائٹی مالک سمیت چار ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم جاری کردیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایڈن سوسائٹی کے خلاف کیا کارروائی کی گئی نیب کے وکیل نے جواب دیا کہ انکوائری جاری ہے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے ہیڈ کوارترز کو خط لکھا ہے ملزمان بارہ مارچ کو ملک سے فرار ہوگئے تھے۔ ریڈ وارنٹ جاری کراکے بیرون ملک سے گرفتار کرکے لائیں گے چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ ریڈ وارنٹ کیسے جاری ہوتے ہیں بغیر عدالتی حکم کے ریڈ وارنٹ جاری نہیں ہوسکتے۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ ملزمان کے تمام اکائونٹس اور جائیدادیں سیل کردی گئی ہیں۔