لاہور(آئی این پی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اگر ملک میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی کوئی کوشش کی گئی تو سپریم کورٹ حرکت میں آئے گی‘کر پشن وائٹ کالر جر ائم کی جڑ ہے ‘بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ایمانداری کا فقدان ہے ‘طویل مدتی سماعت انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہے ‘قانون شہادت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر نا وقت کی ضرورت ہے ‘
ایمانداری کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ‘ہمارا مذہب ہمیں تعلیم حاصل کرنے کا حکم دیتا ہے ،تعلیم ملک ،قوم اور معاشرے کی ترقی کا اہم ذریعہ ہے مگر بد قسمتی سے تعلیم کے میدان میں ہم دیگر ممالک سے پیچھے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سول اور ڈسٹرکٹ ججز انصاف کی فراہمی کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ مقدمات کی طویل سماعت انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ہے ۔ ایمانداری کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ،ہمارے معاشرے میں ایمانداری کا فقدان ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ترقی یافتہ ممال سے کہیں پیچھے ہیں تقریب کے دوران جب ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ملک میں الیکشن ملتوی کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تو اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اگر ایساوقت آیا تو آپ ہمیں حرکت میں دیکھیں گے اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد یاور علی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اگر ملک میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی کوئی کوشش کی گئی تو سپریم کورٹ حرکت میں آئے گی‘کر پشن وائٹ کالر جر ائم کی جڑ ہے ‘بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ایمانداری کا فقدان ہے ‘طویل مدتی سماعت انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہے ‘قانون شہادت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر نا وقت کی ضرورت ہے