جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

چوہدری نثار (ن)لیگ کا ٹکٹ نہ لینے آئے تو۔۔!!! ایاز صادق کا ایسا اعلان کہ نیا پنڈورا باکس کھل گیا

datetime 2  جون‬‮  2018 |

لاہور( این این آئی)سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ چودھری نثارن لیگ کا ٹکٹ لینے نہ آئے تو خود چلا جاﺅں گا،ان کا کہناتھا کہ چودھری نثار ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن نہ لڑے تو بھی پارٹی نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے نامزدگی فارم سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے اور انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد اس طرح

کے فیصلے پر نظر یں اور انگلیاں بھی اٹھتی ہیں ،سینیٹ انتخابات اسی ایکٹ کے تحت ہوئے جسے عدالت نے کالعدم قرار دیاہے،ساری جماعتوں کے اتفاق رائے کے بعد یہ ایکٹ پاس ہوا پارلیمنٹ ایکٹ کو کیا اب عدالتیں تبدیل کریں گی ،پارلیمنٹ کا تقدس اہم ہے ۔ یہاں ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ میں قومی اسمبلی کا کسٹوڈین تھا میرا حق بنتا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں درخواست کروں کہ اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت ہوئی ہے ۔ میں اپنے وکیل سے بھی مشاورت کرنے جارہا ہوں اور جتنا جلدی ممکن ہو سکے اس فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ جب قومی اسمبلی کی مدت پوری ہو جاتی ہے جبکہ انتخابات کے لئے شیڈول کا اعلان ہو چکا ہے تب فیصلہ آتا ہے،اگر یہ قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے قبل آ جاتاتو بہتر ہوتا۔سینیٹ انتخابات بھی اسی ایکٹ کے تحت ہوئے ہیں جسے عدالت نے کالعدم قرار دیاہے۔اپنی درخواست میں یہ اپیل بھی کروں گاکہ انتخابات جاری کردہ شیڈول اور مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں اور تاریخوں میں کوئی رد و بدل نہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا جج صاحبہ

کو یہ معلوم نہیں تھاکہ اسمبلی کی مدت کب پوری ہو رہی ہے ، انتخابات کا شیڈول جاری ہو چکا ہے ، اس فیصلے کی کیا منطق ہے ، یہ ایسا فیصلہ ہے جسے ذہن تسلیم نہیں کرتا ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں اور جب قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے اور الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد ایسا فیصلہ آئے تو اس پر نظریں اور انگلیاں بھی اٹھیں گی ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کاپارلیمانی بورڈ تشکیل پا چکا ہے

اور ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے جلد فیصلے ہوں گے ۔ انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ کی نامزدگی پر پی ٹی آئی کے کردار کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ کوئی چپڑاسی رکھنے کے فیصلے نہیں بلکہ قومی سطح کے فیصلے ہیں ۔ اس میں سوچ سمجھ اور برد باری چاہیے ہوتی ہے ۔ پہلے انہوں نے خیبر پختوانخواہ میں نام دیا ، اسی طرح پنجاب میں نام دیا اور ان کے دئیے ہوئے نام منظور ہوئے اور اس کے بعد ان کے پاؤں کانپنے شروع ہو گئے ۔ یہ کبھی ایک نام دیتے ہیں ، کبھی دو نام دیتے ہیں کبھی ایک نام واپس لیتے ہیں ،یہ فیصلے پیری مریدی ، سوشل میڈیا کے ذریعے نہیں ہوتے بلکہ یہ پاکستان کے فیصلے ہیں ۔ اگر یہ ان کے بس کی بات نہیں تو کسی اور سے سپورٹ مانگ لیں ۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…