اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی کتاب برطانیہ میں فروخت کیلئے پیش کر دی گئی جبکہ باقاعدہ تقریب رونمائی اگلے ہفتے ہو گی۔اس کتاب کے منظرعام پر آتے ہی مصنفہ ریحام خان کی ایسے شخص کیساتھ ملاقات کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں جس پر پاکستان سے غداری کا الزام ہے ۔ملاقات کی یہ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں جنہوں نے خوب ہنگامہ برپا کر رکھا ہے۔ریحام خان کی یہ ملاقا ت حسین حقانی کیساتھ ہوئی ہے۔
معروف صحافی اسد کھرل کے مطابق یہ ملاقات ہاروی نکولس نائٹس برج کے ٹاپ فلور پر واقعہ کیفے میں ہوئی۔واضح رہے میمو گیٹ سکینڈل 2011ءمیں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔اس سکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کی تحقیقات کیلئے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا جس کی سربراہی اس وقت بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور موجودہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کر رہے تھے۔جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھ۔ کمیشن رپورٹ کے مطابق،میمو لکھنے کا مقصد پاکستان کی سویلین حکومت کو امریکہ کا دوست ظاہر کرنا تھا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ ایٹمی پھیلائو روکنے کا کام صرف سویلین حکومت ہی کر سکتی ہے۔جیسے ہی یہ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی صارفین کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے ۔