اسلام آباد (آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس شوکت علی کی کرپشن کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں نشاندہی اور معروف صحافی اسد کھرل کی درخواست پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ تحقیقاتی جرنلزم کے لئے سینٹر (سی آئی جے) پاکستان کے چیئر مین اسد کھرل کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو تحریری شکایت کی گئی تھی
جس میں ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس شوکت علی ، ممبر کسٹمز زاہد کھوکھر ، چیف کلکٹر ساؤتھ کراچی عبدالرشید شیخ اور دیگر افراد جو کہ گرین چینل ، غیر قانونی طور پر اشیا کی کلیئرنس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے میں ملوث رہے ہیں کے خلاف کارروائی کی اپیل کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے کہا تھا کہ پاکستان کی بندرگاہوں میں غیر قانونی طور پر کلیرنس کے حوالے سے میگا سکینڈل سامنے آیا ہے ۔ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ اعتراف کرتا ہے کہ 46فیصد کلیئرنسز گرین چینل میں رونما ہوئیں جہاں سمگلرز کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ان کی اشیاء کی بندرگاہوں پر چیکنگ نہیں ہو گی۔ گرین چینل سہولت خصوصی طور پر امیر افراد کو مہیا کی جاتی ہے ۔ تاکہ وہ قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا باعث بن سکیں اور کرپٹ کسٹمز آفیسرز اس سے زیادہ سے زیادہ مال بنا سکیں۔ گرین چینل کلیئرنس میں سمگلرز کو یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ ان کی اشیاء کو کوئی کسٹم آفیسر چیک نہیں کرے گا اس سے انہیں ممنوعہ چیزیں پاکستان لانے میں حوصلہ افزائی ملتی ہے ۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس گرین چینل میگا سکینڈل کی وجہ سے پاکستان کے لاکھوں شہری صحت اور جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اس سکینڈل کے ذریعے ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا جاچکا ہے لیکن کسٹمز حکام کوئی کارروائی کر رہے ہیں نہ ہی اپنا قبلہ درست کرتے ہیں کیونکہ سینئر کسٹمز افسران کو
پورے سکینڈل سے بھاری فائدہ پہنچتا ہے درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بات قابل امر ہے کہ اسی طرح کی شکایات نیب میں بھی زیر التواء ہیں۔ لہذٰا چیف جسٹس سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ قومی خزانے کو مزید نقصان پہنچنے سے بچانے کے لئے اس کا سوموٹو ایکشن لیں۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بھی ڈی جی کسٹمز شوکت علی کی بڑے پیمانے پر کرپشن کے حوالے سے نشاندہی کی گئی ہے ۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے میڈیا رپورٹس اور معروف صحافی اسد کھرل کی درخواست پر ڈی جی کسٹمز شوکت علی کی کرپشن ا ور قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ ڈی جی کسٹمز شوکت علی پر نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کی دوستوں و عزیز واقارب میں تقسیم کا الزام بھی ہے ،اس کے علاوہ اربوں روپے کے قیمتی موبائل بھی جعلی آکشن میں نیلام کر کے رقوم ذاتی اکاؤنٹس میں ڈال لی گئیں ۔ڈی جی کسٹمز نے کرپشن کو فروغ دینے کے لئے اپنے من پسند کرپٹ افسران پر مشتمل گینگ تشکیل دے رکھا ہے اور کئی ایماندار آفیسرز اس وقت زیر عتاب ہیں ۔