اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نیب نے وفاقی حکومت ختم ہوتے ہی بڑے اقدامات کا فیصلہ کر لیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق نیب نے طلبی اور انکوائری سے آگے بڑھ کر کام کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔اس سلسلے میں چند بنیادی فیصلے بھی کر لیے گئے ہیں۔جس کے مطابق ان کیسوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔اگر کسی کیس میں کوئی جان نہ ہوئی تو اسے ختم کر دیا جائے گا۔دوسری صورت میں ملزم گرفتار ہوں گے۔
آنے والے چند دنوں میں بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ شروع کر دی جائے گی ۔۔پنجاب کمپنیز سکینڈل کے اہم کرادر بھی سامنے لائے جائیں گے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ کوئی بھی ہائی پروفائل سیاست دان یا بیورو کریٹ انکوائری سے جلد باہر نہ آئے تو سمجھیں کہ وہ گرفتار ہو چکا ہے۔ذرائع کے مطابق اس بارے میں دوسری اہم پیش رفت بھی سامنے آئی ہے کہ نیب نے سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین، سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی،مونس الہی،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق،صوبائی وزیر سلمان رفیق، پیرا گون کے سی ای او ندیم ضیا، تحریک انصاف کے رہنما علیم خان،وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد،سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ،سیکرٹری پرائمری ہیلتھ پنجاب علی جان،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ نجم شاہ سمیت 25شخصیات کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سمری تیار کر لی گئی ہے۔چئیرمین نیب کی باضابطہ منظوری کے بعد نگراں حکومت کی وزارت داخلہ سے ان افراد کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے درخواست کی جائے گی۔نیب حکام کو تشویش ہے کہ ان ہائی پروفائل کیسز میں ملوث سیاستدان اور بیورو کریٹس ملک سے باہر جاسکتے ہیں۔لہذا ان تمام افراد کا نام ای ی ایل میں ڈالنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت آج رات 12 بجے ختم ہو جائے گی ۔