پاکستان بھارت تعلقات میں ڈرامائی تبدیلی،دونوں ممالک کے اچانک اعلان نے پوری دنیا کو حیران کردیا

29  مئی‬‮  2018

نئی دہلی(سی پی پی)پاکستان اور بھارت کے مابین دوطرفہ کشیدہ حالات میں کچھ برف اس وقت پگھلتی نظر آئی جب بھارت اور پاکستان نے اپنے اپنے کوسٹ گارڈزکے درمیان تعاون کو یقینی بنانے پر رضا مندی کا اظہار کیا۔ایک معروف بھارتی اخبار کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے ماہی گیروں کی رہائی کے طریقہ کار کو آزادبنانے کے اقدامات کے طریقہ کار پرگفتگو کی گئی

تاکہ پہلے سے موجود رہائی کے مشکل اور تاخیری طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے اور نادانستہ طور پر سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ماہی گیروں کی رہائی میں مہینوں اور سالوں نہ لگ جائیں۔ملاقات میں پاکستان اور بھارت نہ صرف ایک دوسرے کے ماہی گیروں کی جلد رہائی کے لئےآزادانہ طریقہ کار کوموثر بنانے پر رضا مند ہو ئے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مشترکہ طور پرکسی بھی سمندری آفت سے نمٹنے پر بھی رضامند نظر آئے ۔پاکستان اور بھارت کے مابین یہ ہم آہنگی نئی دہلی میں بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل راجندرا سنگھ اورپاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ ریئر ایڈمرل ذکا الرحمان کی سربراہی میں ہونے والی دونوں ممالک کے وفود کے درمیان ملاقات میں نظر آئی۔پاکستان اور بھارت کے درمیان دونوں ممالک کے کوسٹ گارڈز کے حکام کی ملاقات باقاعدہ طور پر ہوتی ہے تاہم یہ ملاقات گزشتہ سال نہیں ہو سکی تھی جس کہ وجوہات بھارت کی نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک اور پاکستان کی فوجی عدالت سے بھارتی جاسوس اور نیوی آفیسر کلبھوشن یادیو کو پھانسی کا حکم تھا جواپریل2017 میں سنایا گیاتھا۔دوستانہ ماحول میں ہونے والی اس ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے حکام نے باہمی طور پر طے کیا کہ بھارتی کوسٹ گارڈز اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اب باقاعدہ طور پر رابطے میں رہیں گے ،فوری طور پرسمندری حدود کی خلاف ورزیوں پر پہلے سے موجود ہاٹ لائن کے

ذریعے ایک دوسرے کے ممالک کی کشتیوں کے پکڑے جانے پرفوری تبادلہ خیال کریں گے ۔پاکستانی اور بھارتی ماہی گیر اکثرو بیشترزیادہ مچھلیوں کو پکڑنے کی لالچ میں بحری حدود کی خلاف ورزی کر بیٹھتے ہیں اور ایک دوسرے کے ممالک میں قید ہو جاتے ہیں اور یہ المیہ اس لئے جنم لیتا ہے کہ بحیرہ عرب اور

بحر ہند کی سمندری حدود اور گہرے سمندر میں حدود کا عدم تعین مشکلات کا باعث ہے ،اس پر مزید صورت حال اس لئے بھی خراب ہو جاتی ہے کہ ماہی گیروں کی کشتیوں میں کسی قسم کے جدید سائنسی آلات نصب نہیں ہوتے اس لئے پاکستان اور بھارت کے ماہی گیروں کی گرفتاری عمل میں آتی ہے اور انہیں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…