لاہور (یوپی آئی)لاہور ہائیکورٹ نے میاں نوازشریف ، مریم نواز اور دیگر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے درخواست پر وفاقی حکومت سیکرٹری داخلہ پاکستان اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جون کو جواب طلب کر لیا۔جسٹس عابد عزیز شیخ آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت وزارت داخلہ نیب ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی کابینہ کی مداخلت کے باعث نواز شریف مریم اور دیگر کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا۔ کسی بھی شہری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اختیار وزارت داخلہ کے پاس ہے۔وزارت داخلہ کے ای سی ایل سے متعلق فیصلوں میں وفاقی کابینہ کی مداخلت اور اجازت غیر آئینی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ای سی ایل کے معاملے میں وفاقی کابینہ کی مداخلت غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔ ایف آئی اے نیب اور دیگر تحقیقاتی ادارے ای سی ایل سے متعلق صرف وزارت داخلہ سے درخواست کر سکتے ہیں ۔ کسی شہری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے یا نکالنے سے متعلق وفاقی کابینہ کی مداخلت آئین کے آرٹیکل 90 اور 91 کی خلاف ورزی ہے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ای سی ایل معاملات پر وفاقی کابینہ کی وزارت داخلہ کے امور میں مداخلت کالعدم قرار دے ۔عدالت نواز شریف مریم نواز اور دیگر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے ۔ لاہور ہائیکورٹ نے میاں نوازشریف ، مریم نواز اور دیگر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے درخواست پر وفاقی حکومت سیکرٹری داخلہ پاکستان اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جون کو جواب طلب کر لیا۔جسٹس عابد عزیز شیخ آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت وزارت داخلہ نیب ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔