ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

نوازشریف کو بینظیر ، نصرت بھٹو کیخلاف مقدمات بناتے ہوئے مشرقی روایات کا خیال کیوں نہ آیا؟جو کچھ بھگت رہے ہیں انکا اپنا کیا دھرا ہے،پیپلز پارٹی کا دبنگ جواب

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این ) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نوا ز شریف جو کچھ بھگت رہے ہیں ان کا اپنا کیا دھرا ہے،مریم کٹہرے میں ہیں تو ذمہ دار نواز ہیں ،سابق وزیر اعظم کو بے نظیر اور نصرت بھٹو کے خلاف مقدمات بناتے ہوئے مشرقی روایات کا خیال کیوں نہ آیا،نواز شریف کو با وقار ہونا چاہیے تھا جو انکشافات وہ اب کر رہے ہیں پہلے کرتے تو قوم آج ان کے ساتھ کھڑی ہوتی۔ نواز شریف کے بیان پر رد عمل کا

اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نواز شریف آج جو کچھ بھگت رہے ہیں یہ سب ان کا اپنا کیا دھرا ہے ۔ابھی تو وہ سب کچھ کاٹا بھی نہیں جو بویا ہے۔آج اگر مریم نواز کٹہرے میں ہیں تو اس کے ذمہ دار بھی نواز شریف ہیں ۔اب انھیں تکلیف ہو رہی ہے ۔نواز شریف کو بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کیخلاف مقدمات بنواتے ہوئے مشرقی روایات کیوں یاد نہیں تھیں ۔ نواز شریف نے جو انکشافات کیے وہ انہیں پہلے کرنے کی ضرورت تھی تاکہ قوم آج ان کے ساتھ کھڑی ہوتی۔ نواز شریف کو باوقار بننے کی ضرورت تھی اور آج بھی انہیں سمجھداری سے کام لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے سامنے آنے کے بعد ہی نواز شریف کو چاہیے تھا کہ وہ وزارتِ عظمی سے مستعفی ہوجاتے تاکہ آج یہ نوبت ہی پیش نہ آتی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ اگر تو نواز شریف نے جو باتیں کیں وہ درست ہیں تو انہیں یہ پہلے کہنی چاہئیں تھیں، کیونکہ موجودہ وقت میں ہر وہ سیاستدان جو ملکی مفاد کا خیال رکھتا ہے، اسے اس طرح کے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے۔پی پی پی رہنما کا کہنا تھا شروع میں ہی پاناما لیکس پر ایک کمیشن بنا کر معاملے کو پارلیمان میں لے کر جانا چاہیے تھا، لیکن حکمران جماعت اپنے موقف پر ڈٹی رہی اور آج انہیں اسی وجہ سے عدالتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…