اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسجد اقصیٰ کی 18سال سے حفاظت پر مامور ایوب ابو ھدوان انتقال کر گئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایوب ابو ھدوان جو کہ 18سال سے مسجد اقصیٰ کی حفاظت پر مامور تھے روزے کی حالت میں خالق حقیقی سے جا ملے ہیں۔ دوران ڈیوٹی ایوب ابو ھدوان کو دل میں تکلیف کے باعث طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل کیا گیا
جہاں ڈاکٹروں نے ان کی وفات کی تصدیق کر دی ہے۔ ایوب ابو ھدوان روزے کی حالت مین تھے اور گزشتہ 18سال سے مسجد اقصیٰ کی حفاظت کی ذمہ داری ادا کر رہے تھے۔ عارضہ قلب کے نتیجے میں روزے کی حالت انتقال کرنے والے ھدوان 23 سالہ زیاد ایوب محمود ابو ھوان کے والد ہیں۔ زیاد کو 3 دسمبر 2015 کو اسرائیلی فوج کو حراست میں لیا تھا۔ وہ اس وقت ھداریم جیل میں قید ہیں۔ ان پر اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)سے وابستگی کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔خیال رہے کہ ابو ھدوان مسجدا قصی کے دیرینہ محافظ تھے۔ اسرائیلی فوج نے انہیں قبلہ اول سے دور کرنے کے لیے کئی بار مسجد سے بے دخل کیا مگر صہیونی ریاست کے انتقامی ہتھکنڈے انہیں قبلہ اول سے دور نہیں کر سکے۔ وہ مسلسل 18 سال سے مسجد اقصیٰ کی حفاظت کی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔ایوب ابو ھدوان کی ناگہانی موت نے اہلیان القدس ، فلسطینیوں اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو غمزدہ کر دیا ہے۔ایوب ابو ھدوان روزے کی حالت مین تھے اور گزشتہ 18سال سے مسجد اقصیٰ کی حفاظت کی ذمہ داری ادا کر رہے تھے۔ عارضہ قلب کے نتیجے میں روزے کی حالت انتقال کرنے والے ھدوان 23 سالہ زیاد ایوب محمود ابو ھوان کے والد ہیں۔ زیاد کو 3 دسمبر 2015 کو اسرائیلی فوج کو حراست میں لیا تھا۔ وہ اس وقت ھداریم جیل میں قید ہیں۔ ان پر اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)سے وابستگی کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔خیال رہے کہ ابو ھدوان مسجدا قصی کے دیرینہ محافظ تھے۔