اسلام آباد( آن لائن)ملک کے جید علمائے کرام نے عام انتخابات سے قبل وزیراعظم کی طرف سے اپنے حلقے کی عوام میں فری عمرہ پیکج کی سکیم کو کے آغاز کو رشوت قرار دیا ہے۔ علماء کرام نے بغیر محرم حجاز مقدس میں خواتین کو بھیجنے کوخلاف شریعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چاہے جتنی بار بھی عمرہ ہو شریعت اکیلی خواتین کو حجاز مقدس کے سفر کی اجازت نہیں دیتی۔ آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فافظ حمد اللہ نے کہا
کہ اگر وزیر اعظم اور ان کے صاجزادے نے سرکاری خزانے سے حلقے کی عوام کو عمرہ کرانا شروع کررکھا ہے تو اس سے بڑا کوئی جرم نہیں۔ عام الیکشن سے قبل حلقے کی عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے کروائے جانے والے عمرے رشوت کے زمرے میں آتے ہیں۔ انہیں بتانا چاہیے کہ عوام کو جو عمرے ابھی کروائے جارہے ہیں وہ گزشتہ برسوں میں کیوں نہیں کروائے گئے۔ رکن صوبائی اسمبلی مولانا سرور نواز نے آن لائن کے رابطہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ سرکاری خزانے سے حلقے کی عوام کو عمرے کرانے کے سیاسی مقاصد ہوسکتے ہیں۔ مفت کے کرائے گئے ان عمروں کا مول ووٹ ہے جو آئندہ الیکشن میں وزیراعظم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ خواتین کی بڑی تعداد کو بغیر محرموں کے حجاز مقدس عمرے کیلئے بھجوانا ایک غیر شرعی عمل ہے۔ اس عمل سے گزرنے والی خواتین گناہ کبیرہ کی مرتکب ہوتی ہیں۔ وزیر اعظم اور ان کے صاجزادے کو چاہیے کہ حرم شریف میں اکیلی خواتین کو بھجوا کر کئی گئی بے حرمتی پر فوری کفارہ ادا کریں۔ خواتین کیلئے شریعت میں عمرے کے علاوہ بھیکہیں محرم کے بغیر جانا جائز نہیں ۔