اسلام آباد( آن لائن )خصوصی عدالت نے پرویز مشرف سنگین غداری کیس میں سابق صدر کی دبئی سے گرفتاری کے معاملے پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ میوچل لیگل اسسٹنس کا معاہدہ طلب کرلیا۔پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت میں ہوئی، جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ عدالت میں پیش ہوئے۔وزارت داخلہ کی ضمنی
رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں مشرف کی 7 میں سے 4 جائیدادیں اب بھی ان کے نام پر ہیں۔بینچ کے سربراہ جسٹس یحیی آفریدی نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کی گرفتاری کیلئے کیا اقدامات کیے گئے؟10 ماہ ہوچکے لیکن ان کی بیرون ملک جائیدادوں کی تفصیلات نہیں آئیں، بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق کارروائی پر کیا مسئلہ ہے؟ وارنٹ جاری ہونے کے باوجود انٹرپول سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا؟وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ نے ملزم کو واپس لانے کیلئے کیا اقدامات کیے؟ملزم کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کیلئے کیا کیا جائے؟۔استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ ملزم کو اچھا خاصا وقت دیا جاچکا ہے ، اب فیصلہ آجانا چاہیے، عدالت مشرف کے ریڈوارنٹس جاری کرسکتی ہے اور یہ احکامات صرف عدالت ہی جاری کرسکتی ہے، عدالت پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرسکتی ہے۔ عدالت نے آرڈر دیا تھا کہ ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل نہیں ہوسکتا لیکن ملزم کی عدم حاضری میں بھی کیس چلایا جاسکتا ہے۔خصوصی عدالت نے دفتر خارجہ اور ایف آئی اے حکام کو طلب کرلیا جبکہ یو اے ای کے ساتھ میوچل لیگل اسسٹنس کا معاہدہ بھی طلب کرلی۔