پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آئی جی کے اہم عہدے کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، ثاقب نثار

datetime 7  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آئی جی کے اہم عہدے کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے‘ آرٹیکل 8کے تحت آئین سے متصادم کوئی قانون نہیں بن سکتا‘ جس قانون سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی وہ کالعدم ہوگا‘ صوبوں میں دیگر اعلیٰ عہدوں کی مدت تین سال ہے تو آئی جی کی مدت ملازمت تین سال کیوں نہیں ہوسکتی؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہر قانون کا جائزہ آئین کی بنیاد سے لیا جاتا ہے۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اتنے اہم عہدے کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ کیا یہ حکومت کی مرضی ہے کہ جب چاہے آئی جی کو نکال دے۔ وکیل سندھ حکومت فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئین کے تحت قوائد بنانے کا اختیار متعلقہ محکموں کو ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 8کے تحت آئین سے متصادم کوئی قانون نہیں بن سکتا جو قانون بنیادی حقوق کے خلاف ہو وہ برقرار نہیں رہ سکتا۔ جس قانون سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی وہ کالعدم ہوگا۔ وکیل نے کہا کہ حکومت کو قوائد بنانے کا اختیار ہے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہر قانون کا جائزہ آئین کی بنیاد سے لیا جاتا ہے وکیل فاروق نائیک نے کہا کہ حکومت کو قوائد بنانے کا اختیار بھی آئین فراہم کرتا ہے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ یہ بتادیں کیا آئین سے متصادم قوانین بن سکتے ہیں؟ وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ اگر قوائد آئین کے منافی ہوں تو کالعدم ہوسکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے آپ گزشتہ دلائل بھول گئے ہیں صوبوں میں دیگر اعلیٰ عہدوں پر مدت تین سال کی ہے اس تناظر میں آئی کی مدت ملازمت تین سال کیوں نہیں ہوسکتی۔ وکیل نے کہا کہ آئی جی کی مدت کا بنیادی حقوق سے کیا تعلق ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…