اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2018کے عام انتخابات سے قبل ملک بھر بالخصوص پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی سیاسی پوزیشن کا صحیح اندازہ لگانے کیلئے مختلف حلقوں کا سروے کرانا شروع کر دیا،مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان جس حلقے(این اے 53) سے 2013میں تحریک انصاف کے غلام سرور خان سے الیکشن ہار گئے تھے کا تازہ سروے کروایا گیاجس میں حلقے کے 71فیصد عوام نے
مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی صورت میں چوہدری نثار علی خان کو ووٹ دینے کے حق میں رائے دی جبکہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کی صورت میں حلقے کے مجموعی طور پر 57فیصد ووٹرز نے چوہدری نثار علی خان کو ووٹ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، وزیراعظم کے عہدے کیلئے کئے گئے سوال پر وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے قائمقام صدر شہباز شریف کے حق میں20فیصد ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے حق میں 22فیصد،چوہدری نثار علی خان کے حق میں 11فیصد لوگوں نے رائے دی۔تفصیلات کے مطابق ملک میں مختلف موضوعات پر سروے کرنے والے انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین اینڈ ریسرچ (آئی پی او آر) کی طرف سے حلقہ این اے 53 پر تیار کی گئی یہ سروے رپورٹ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو جاتی امراء میں پہنچا دی گئی جبکہ اس سروے رپورٹ کی ایک کاپی مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر آصف کرمانی کے پاس بھی موجود ہے۔سروے رپورٹ کے مطابق 27اور 28فروری کو حلقہ این اے 53کے 60مقامات پر رہائش پذیر18سال سے زائد عمر کے 598افراد پر ایک سروے کیا گیاجس کے مطابق عوامی مسائل کے حوالے سے پوچھا گیا تو حلقہ این اے 53کے عوام نے سیوریج اور صفائی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے،20فیصد عوام نے سیوریج،16فیصد عوام نے صفائی،8,8فیصد نے گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ جبکہ 2فیصد نے صحت اور 1فیصد نے تعلیم کو مسئلہ قرار دیا ہے۔ تعلیم کے حوالے سے کئے گئے سروے کے مطابق حلقے میں 17فیصد لوگ ان پڑھ،13فیصد پرائمری،18فیصد سکینڈری،31فیصد میٹرک،10فیصد انٹرمیڈیٹ،9فیصد گریجوایٹ اور 3فیصد نے پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔سروے رپورٹ کے مطابق 41فیصد شہریوں نے 2018کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیاجبکہ 37فیصد نے تحریک انصاف، 2فیصد نے پیپلز پارٹی ، ایک فیصد نے تحریک لبیک پاکستان ،4فیصد نے آزاد امیدواروں اور2فیصد نے دیگر امیدواروں کو ووٹ دینے کاعندیہ دیا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق 2013کے عام انتخابات میں 46فیصد نے تحریک انصاف کو ووٹ دیئے جبکہ 32فیصد نے مسلم لیگ (ن)، 3فیصد نے پیپلز پارٹی، ایک فیصد نے جماعت اسلامی ،ایک فیصد نے آزاد امیدواروں،6فیصد نے پولنگ میں حصہ ہی نہیں لیا جبکہ ایک فیصد نے دیگر امیدواروں کو ووٹ دیئے۔سروے رپورٹ کے مطابق چوہدری نثار علی خان کے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کے سوال پر حلقے کے مجموعی طور پر57فیصد عوام نے ان کو ووٹ دینے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے 71فیصد ووٹرز نے چوہدری نثار علی خان کو ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ سروے رپورٹ کے مطابق حلقے کے صرف 5فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے ان سے ووٹ مانگنے کیلئے رابطہ کیا ہے جبکہ 90فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے ان سے ووٹ مانگنے کا مطالبہ نہیں کیا۔سروے رپورٹ کے مطابق2018کے عام انتخابات کے بعد وزیراعظم کون ہو گااور کس پارٹی سے ہو گا؟سے متعلق37فیصد شہریوں نے مسلم لیگ (ن) جبکہ32فیصد نے تحریک انصاف سے ہونے کا عندیہ دیا۔سروے رپورٹ کے مطابق حلقے سے موجودہ رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان کو لوگوں نے مجموعی طور پر 55فیصد اچھا،تحریک انصاف کے 72فیصد نے غلام سرور خان کے حق میں رائے دی۔سروے رپورٹ کے مطابق2018کے عام انتخابات کے بعد وزیراعظم کون ہو گا کے سوال پر حلقے کے 20فیصد نے شہباز شریف،22فیصد نے عمران خان،11فیصد نے چوہدری نثار علی خان،2فیصد نے مریم نواز اور 3فیصد نے بلاول بھٹو زرداری کووزیراعظم بنانے کے حق میں رائے دی۔