اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے دانیال عزیز پر توہین عدالت کیس میں 13مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بادی النظر میں دانیال عزیز نے عدلیہ کیخلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا، عدالت دانیال عزیز کے بیان سے مطمئن نہیں توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھائی جائے جبکہ عدالت نے توہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو آئندہ پیشی پر حاضری سے استثناء دیتے ہوئے کیس کی
سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے آغاز پر طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کہ ان کے موکل کو توہین آمیز تقاریر کی سی ڈی کی کاپی فراہم نہیں کی گئی جس جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو تقریر کا ٹرانسکرپٹ دے دیا گیا ہے، وکیل نے موقف اختیار کہ سیاسی کیس ہے ٹمپرنگ ہو سکتی ہے لہذا سی ڈی کی کاپی دی جائے، عدالت نے سی ڈی کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آٹھ فروری تک ملتوی کر دی، کامران مرتضی کی درخواست پر طلال چودھری کو اگلی پیشی کیلئے حاضری سے استثنیٰ بھی مل گیا جبکہ دانیال عزیز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تو دنیا عزیز اپنے وکیل علی رضا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوے، دانیال عزیز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جواب جمع کرا دیا ہے،جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ہم صفائی کا پورا موقع دیں گے دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ 9 ستمبر دنیا نیوز پر خبر چلی ،دنیا اخبار میں شائع کردہ سرخی غلط ہے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں پی آئی ڈی میں کی گئی پریس کانفرنس کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ دوسرا اعتراض ڈان ٹی وی سے متعلق ہے، ڈان ٹی وی میں نشر کردہ ویڈیو نجی محفل کی ہے، عدالت نے دانیال عزیز کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ بادالنظر میں دانیال عزیز نے عدلیہ کیخلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھائی جائے، عدالت نے نہال ہاشمی پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی۔