کراچی (سی پی پی ) ایم کیوایم کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق نے خودکشی کی کوشش کی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیوایم کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق نے کافی مقدار میں خواب آور گولیاں کھالی تھیں جس کے باعث ان کی حالت غیر ہوگئی اورانہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کردیا گیا۔ ڈاکٹرز نے ان کا معدہ صاف کردیا ہے لیکن ان کی حالت ابھی بھی غیرتسلی بخش بتائی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پر الزام تھا کہ سینیٹ الیکشن میں انہوں نے ایم کیوایم کے بجائے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا جس پر پارٹی کی سطح پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا جس سے دلبرداشتہ ہوکرانہوں نے خواب آور گولیاں کھائیں۔ رکن سندھ اسمبلی شازیہ جاوید کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والدہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، والدہ نے اپنا ووٹ ضائع کر دیا تھا، نہ پیپلز پارٹی کو دیا نہ کسی اور جماعت کوووٹ بیچنے کا الزام لگنے پرایم کیوایم کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ جاوید نے مبینہ طور پربڑی مقدارمیں خواب آور گولیاں کھا لی تھیں، طبیعت خراب ہونے پر عباسی شہیداسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق معدہ صاف کیے جانے کے بعد شازیہ جاوید کی طبیعت اب بہتر ہے اور انہیں گھر روانہ کر دیا گیا۔بیٹے محمد فاروق نے والدہ پر ووٹ بیچنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ والدہ نے نہ پارٹی چھوڑی ہے، نہ کسی اور پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔بلدیہ ٹاو?ن سے تعلق رکھنے والی شازیہ جاوید کے علاوہ نائلہ منیر، ہیرسوہو، سمیتاافضال، ناہید بیگم اور سکھر سے رکن سندھ اسمبلی سلیم بندھانی کو ایم کیوایم بہادرا?باد نے وفاداریاں تبدیل کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی ایم پی اے شازیہ جاوید کا تعلق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹائون
سے ہے، ان کے شوہر فاروق عرف دادا کو رائوانوار احمد نے 1996 میں پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا تھا۔اْس وقت ایم کیوایم کی جانب سے شہید کی بیوہ ہونے کی وجہ سے شازیہ کو رکن سندھ اسمبلی بنایا گیا تھا۔یاد رہے کہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم پاکستان صرف ایک نشست ہی حاصل کرسکی ہے اور پارٹی کے رہنما فاروق ستار اور بہادر آباد گروپ کے ارکان یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے ارکان نے ووٹ بیچے۔