لاہور ( این این آئی) لاہورہائیکورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی۔پیرکولاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے زینب قتل کے مجرم عمران کی سزا کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔دوران سماعت مجرم عمران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران کو شفاف ٹرائل کے بغیر پھانسی کی سزا سنائی گئی،مجرم نے دباؤ میں آکر جرم قبول کیا،عدالت سزا کو کالعدم قرار دے۔عدالت نے مجرم عمران علی کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے
جیل سپرٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کرلی،سماعت 12مارچ کوہوگی۔ لاہور ہائیکورٹ نے زینب قتل کیس میں سزائے موت پانے والے مجرم عمران علی کی سزا کے خلاف اپیل پر عدالتی ریکارڈ اور جیل سپرنٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کرلی۔لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران زینب کے والد حاجی امین اپنے وکیل اشتیاق چوہدری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔زینب کے والد نے پولیس کی تفتیش پر تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ان کی بچی کے قاتل کو سرِ عام پھانسی دی جائے۔مجرم عمران کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ اس نے ٹرائل کے دوران عدالت کا قیمتی وقت بچانے کے لیے عدالت کے سامنے اقرارِ جرم کیا تھا۔ترقی یافتہ ممالک میں اقرار جرم کرنے والے مجرموں کے ساتھ عدالتیں نرم رویہ اختیار کرتی ہیں۔اقرار جرم کر لینے کے باوجود عدالت نے اس کے ساتھ نرم رویہ اختیار نہیں کیا اور اسے سزائے موت اور دیگر سزائیں دی گئی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ جلدی میں کیا گیا جبکہ ٹرائل کورٹ نے اس دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کئے۔معزز عدالت سے استدعا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل سے مجرم عمران کے حوالے سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے مجرم کی اپیل پر آئندہ سماعت 12 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔