منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

راؤ انوار سے متعلق بیان،زرداری نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے غلطی تسلیم کی،ترجمان کی وضاحت

datetime 18  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پیپلزپارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے یہ نہیں کہا کہ راؤ انوار کے بارے میں ان کی بات کو توڑمروڑ کر پیش کیا گیا بلکہ انہوں نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی غلطی تسلیم کی اوراپنے الفاظ بھی واپس لئے ،راؤ انوار کے بارے میں پیپلزپارٹی کا موقف بڑا واضح ہے کہ اگر کوئی بھی ماورائے عدالت قتل میں ملو ث ہے تو اسے قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پارٹی رہنما تاج حیدر کے ہمراہ عاصمہ جہانگیر کے انتقال پران کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ۔ وہ ایک نڈر اور بہادر خاتون تھیں اوران جیسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے ۔ انہوں نے آصف علی زرداری کے راؤ انوار کے بارے میں بیان کے حوالے سے کہا کہ آصف زرداری نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو میں یہ الفاط کہے کہ راؤ انوار بہادر بچہ ہے لیکن ان کو جلد یہ احساس ہو گیا کہ اس کا غلط مطلب لیا جائے گااور ان کے منہ سے غلط الفاط ادا ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ان کی بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیاہے بلکہ آصف علی زرداری نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ ان سے یہ الفاظ غلط طریقے سے ادا ہوئے او ر مجھے احساس ہے کہ اس سے کئی لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہوں گے اور نہ صرف انہوں نے اپنے الفاظ واپس لئے بلکہ معذ رت کا اظہار بھی کیا ۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ راؤ انوار کے بارے میں پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے بلکہ کسی بھی ماورائے عدالت قتل پر بھی یہی موقف ہے کہ اور مطالبہ ہے کہ اگر کوئی اس میں ملوث ہے تو اسے قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

تاج حیدر نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے انتقال سے محروم طبقات سے سہارا چھن گیا ہے اور وہ سکتے کے عالم میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مخالفین بھی ان کی تعزیت کے لئے آرہے ہیں کیونکہ جب ایسے لوگوں پر بھی کوئی مصیبت آتی تو عاصمہ جہانگیر ان کے ساتھ کھڑی ہوتی تھیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ محترم چیف جسٹس پاکستان کو یکساں سلوک کرنا چاہیے اور سندھ کی کسی جماعت کے ساتھ بھی وہی سلوک ہونا چاہیے جو کسی بڑے صوبے کی جماعت کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی تنظیم سازی پر توجہ دے رہی ہے اور تنظیم کو گراس روٹ سطح پر مضبوط کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تعصب اور نفرت کی وجہ سے سوچنے سمجھنے کی طاقت ختم ہو جاتی ہے ۔ یہ جماعت عسکری ونگ کی وجہ سے چلتی تھی اور جب یہ بند ہو گیا ہے تو آج اس کا حال سب کے سامنے ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…