بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

بیس کروڑ عوام کے نمائندوں کو مافیا ٗ ڈاکو اور چور کہنا قبول نہیں ٗ وزیر اعظم

datetime 17  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حافظ آباد (این این آئی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بیس کروڑ عوام کے نمائندوں کو مافیا ٗ ڈاکو اور چور کہنا کسی صورت قبول نہیں ٗ ہر ادارہ آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے ٗ عدالتی فیصلے قبول کرتے ہیں ٗ پارلیمنٹ کے فیصلے بھی قبول ہونے چاہئیں ٗ آپ کو ایک ہی ملزم نظر آئیگا اور وہ نواز شریف ہے ٗ کسی اور پر کوئی الزام نہیں ہے، ایک الزام بار بار آرہا ہے اور کوئی ثبوت نہیں ہے ٗان چیزوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ٗسینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

پیسے کے زور پر آنے والے امیدواروں کا مقابلہ کریں گے ٗنواز شریف کی سیاست کا فیصلہ عوام نے لودھراں میں کر دیا ہے اور یہی فیصلہ آپ کو 2018کے الیکشن میں نظر آئیگا۔ ہفتہ کو قومی صحت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ سب لوگ یہاں آئے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مجھے آج حافظ آباد آ کر خوشی ہے،کافی عرصے بعد میں یہاں آیا ہوں، میں کہنا چاہوں گا کہ عوام کی خدمت کی روایت محفوظ ہے اور آگے بھی چلتا رہے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوامی نمائندگی آسان نہیں مشکل کام ہے جس علاقے کو اچھے نمائندے ملیں وہی ترقی کرتا ہیٗ حکومت کے خلاف سازشیں اور دھرنے ہوئے لیکن ہم نے ترقی کا سفر جاری رکھا ٗہم برسراقتدارآئے تو صنعتیں اور بجلی کے کارخانے بند تھے، موجودہ حکومت نے ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ کیا اور 10 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی، ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک میں گیس نہیں تھی لیکن آج ملک میں وافر مقدار میں گیس موجود ہے ٗ سی این جی اسٹیشنز پر گاڑیوں کی قطاریں نہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن 3 مارچ کوہوں گے ٗسینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، پیسے کے زور پر آنے والے امیدواروں کا مقابلہ کریں گے، جولائی 2018 میں عوام فیصلہ کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ادارے ایک دوسرے کی عزت کریں اور قانون کے مطابق چلیں۔

ہم تمام عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ٗپارلیمنٹ میں گئے فیصلے بھی قبول کئے جانے چاہئیں، پارلیمنٹ واحد ادارہ ہے جس کا ہر 5 سال بعد احتساب ہوتا ہے اور یہ احتساب عوام کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کے نمائندوں کو کبھی مافیا، کبھی چور اور ڈاکو کہا جاتا ہے ، 20 کروڑ عوام کے نمائندوں کو ایسے لقب دینا ہمیں قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں ، اداروں پر بھی ایک دوسرے کا احترام لازم ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آپ ملک کا کوئی اخبار اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو ایک ہی ملزم نظر آئے گا اور وہ ہے نواز شریف کسی اور پر کوئی الزام نہیں ہے، ایک الزام بار بار آرہا ہے اور کوئی ثبوت نہیں ہے، ان چیزوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، نواز شریف کی سیاست کا فیصلہ عوام نے لودھراں میں کر دیا ہے اور یہی فیصلہ آپ کو 2018کے الیکشن میں نظر آئیگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ (ن) لیگ وہ جماعت ہے جس نے عوامی مسائل کو حل کیا اس جذبے کو نواز شریف 2013میں آگے لے کر بڑھے، بہت سی سازشیں ہوئیں لیکن ہم نے اپنا کام جاری رکھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا منصوبہ نواز شریف کی سوچ ہے، ایسا نظام بنا کر صحت کی سہولت جو امیروں کو میسر ہے وہ غریبوں تک پہنچائیں، یہ ووٹوں کیلئے نہیں کیا گیا، ہمارے ساتھیوں نے اس کام میں ہماری معاونت کی ۔

ترقیاتی کام مل کر ہی ہوتے ہیں، آج ہیلتھ کارڈ اسکیم پھیل رہی ہے اور غریب عوام کو بھی سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں، دنیا کے ممالک اس اسکیم میں ہمیں دیکھ رہے ہیں اور ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ کس طرح یہ منصوبہ بنا، ملک کے چاروں صوبوں میں یہ اسکیم موجود ہے، طبی سہولتیں دینا تو صوبوں کا کام ہے لیکن پھر بھی وفاق اس میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے اور اس میں کوئی سیاسی تفریق نہیں ہے، جو لوگ اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔

ان سے وعدہ کرتا ہوں اس معیار کو اور بہتر بنایا جائے گا اور جو لوگ اس میں شامل نہیں ہیں، ان کو شامل کیا جائے گا، عوام کو پیغام دیتا ہوں کہ آپ کی حکومت کام کر رہی ہے اور فیصلہ آپ نے کرنا ہے، فیصلہ عوام کا ہی مقدم ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حافظ آباد کی زرعی ترقی دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی ہے ،یونیورسٹی کا کیمپس یہاں پر قائم کیا جائے گا،گیس یہاں پہنچانے کا مسئلہ بھی ہم جلد حل کریں گے اور سڑکیں بھی بنائیں گے، یہ چیزیں آپ کا حق ہے جو ہم آپ کو دیں گے، اب آپ پر لازم ہے کہ آپ 2018الیکشن میں کیا فیصلہ کریں گے، سچ کی سیاست آپ چاہتے ہیں یا جھوٹ کی فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…