اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردوں کی مالی معاونت ختم اور دہشتگردوں کے خلاف نئے قوانین بنائے ہیں، جن پر عملدرآمد جاری ہے،پاکستان کو پہلے بھی واچ لسٹ میں ڈالا گیا اب امریکہ پاکستان کو مالیاتی دباؤ میں ڈالنے کیلئے واچ لسٹ کو سیاسی طورپر استعمال کررہا ہے،۔ پاکستان کا کیس مضبوط اور سنجیدگی سے دلائل دیں گے ۔ پاکستان کو دوبارہ واچ لسٹ میں ڈالنا ناانصافی اور غیر ضرور ی ہوگا۔
بدھ کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے اثاثہ جات کو منجمد اور جرائم سے بنائے گئے پیسے کو ضبط کرنے سمیت دیگر اقدامات کیے ہیں ،فنانشل انٹیلی جنس یونٹ قائم ہوئے 30سال ہوگئے ہیں، امریکہ پاکستان پر مالیاتی دباؤ ڈالنے کیلئے واچ لسٹ کو سیاسی طور پر استعمال کررہا ہے۔ 2012ء میں بھی پاکستان کو واچ لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔ مسلم لیگ ن حکومت نے اچھے اقدامات کیے جس کے باعث 2015میں پاکستان کا نام واچ لسٹ سے نکالا گیا ۔ گزشتہ سال کے آخر میں امریکی حکومت نے واضح کہا کہ ہماری اولین ترجیح حقانی نیٹ ورک اور جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی ہے جہاں جہاں قانو ن بنانے کی ضرورت پڑی وہاں وہاں پاکستان نے قانون سازی کی، دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے قوانین پر عمل بھی ہوگا۔ ہماری کوشش ہے کہ فنانشل انٹیلی جنس یونٹ کو سیاسی آلہ کار بننے کی بجائے اس کے بنیادی اصولوں پر قائم رکھنے میں کامیاب ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کیس مضبوط ہے مضبوط ارادوں کے ساتھ سنجیدگی اور دلائل کے ساتھ اپنے موقف کا دفاع کریں گے۔ 2015کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات میں بہتری آئی ہے نہ کہ اقدامات میں خرابی ۔ پاکستان کو دوبارہ واچ لسٹ میں ڈالنا نا انصافی اور غیر ضروری ہوگا۔سعودی فوج کو ٹریننگ اور سعودی عرب کے زمینی دفاع کو مضبوط کرنے کیلئے ہمارے فوجی سعودی عرب میں موجود ہیں۔ پاکستان صرف سعودیہ کو بہترین ٹریننگ دینا چاہتا ہے ائیر ڈیفنس نہیں فراہم کررہے سعودی عرب اور یمن کے سرحدی علاقے پہاڑوں پر مشتمل ہیں پاکستانی فوج دنیا کے بلند ترین پہاڑوں پر لڑنے کی مہارت رکھتی ہے اس لئے سعودی عرب کی فوج کو ٹریننگ فراہم کررہے ہیں۔