اسلام آباد (این این آئی)پاکستا ن نے بھارتی ماہی گیروں کو دو مرحلوں میں رہا کرنے کا انسانی بنیادوں پر فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کی درخواست پر بھارتی جاسوس کلبھوشن کی والدہ کو ملاقات کی اجازت دی گئی ہے ٗجو دفتر خارجہ میں ہو گی ٗابھی تک کل بھوشن جادیو کی پھانسی کے فیصلہ پر عملدرآمد کا فیصلہ نہیں کیا گیا ٗبھارت کی جانب سے اقدامات نے سندھ طاس معاہدے
مسائل کے حل کے میکنزم کو غیر فعال بنا دیا ہے ٗعالمی برادری انسانی بنیادوںپر کشمیری رہنماشبیر احمد شاہ کی رہائی یقینی بنائے ٗ افغانستان کی سرزمین مسلسل مختلف غیرریاستی گروہوں کی جانب سے پاکستان کی خلاف استعمال ہونے پر تحفظات ہیں ٗامریکہ کی قومی سلامتی پالیسی میں الزامات کو مسترد کر تے ہیں ٗمقبوضہ بیت المقدس پر اصول کی بنیاد پر ووٹ دیں گے ٗ ہنگو میں ہونیوالے واقعہ پر غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہے ٗ سکھ پاکستان کے قابل فخر شہری ہیں ٗ سی پیک پر فریقین کے اتفاق رائے سے نئی شاہراہوں اور منصوبوں کی شمولیت کا فیصلہ کیا جائیگا ٗ2030تک سی پیک کو مکمل کر لیا جائیگا ٗپاکستان جی ایس پی پلس کے حوالے سے تمام معیارات پر پورا عملدرآمد کر رہا ہے۔ جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج نے ایک ہفتہ میں چار مزید کشمیریوں کو شہید کیا ۔ ترجمان نے کہاکہ وزیر خارجہ نے بھارتہ افواج کے حق خود ارادیت کو غیر انسانی ظلم و ستم سے دبانے کی کوشیشوں کی مذمت کی ہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت کی جانب سے اننت ناگ چلو ریلی کو طاقت سے روکا گیا ۔ترجمان نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کو بھی پندرہ سال پرانے کیس میں عدالت کے سامنے پیش نہیں ہونے دیا گیاانہوںنے کہاکہ بارہا درخواستوں کے باوجود بھارت نے حریت راہنما شبیر احمد شاہ کو محفوظ جیل میں
منتقل نہیں کیا ٗہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ انسانی بنیادوں پر شبیر احمد شاہ کی رہائی کو یقینی بنائے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان سودی عرب پر میزائل حملے کی مذمت کرتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ ای سی او میں متحرک کردار ادا کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان امریکہ کی قومی سلامتی پالیسی میں الزامات کو مسترد کرتا ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان ہمسائیوں کی جانب سے
پراکسیوں کے زریعہ مداخلت کی مذمت کرتا ہے انہوںنے کہا کہ پاکستان نے 291 بھارتی ماہی گیروں کو دو مرحلوں میں رہا کرنے کا انسانی بنیادوں پر فیصلہ کیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ پہلے گروپ کو 29دسمبر اور دوسرے گروپ کو 8جنوری کو بھارت بھیجا جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نے 27اکتوبر کو بھی 68ماہی گیروں کو رہا کیا تھا انہوںنے کہاکہ پاکستان کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے
کہ انسانی معاملات کو سیاست سے دور رکھا جائے ۔ترجمان نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین مسلسل مختلف غیرریاستی گروہوں کی جانب سے پاکستان کی خلاف استعمال ہونے پر تحفظات ہیں ٗہنگو میں ہونیوالے واقعہ پر غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہے ٗمعاملہ پرانا ہے اور سکھ برادری ایک صدی سے زائد عرصہ سے ہنگو میں مقیم ہے ٗسکھ پاکستان کے قابل فخر شہری ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ سی پیک
پاکستان کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس پر مثبت کارکردگی ہے ٗسی پیک پر پاکستان اور چین کا فریم ورک کا ایک منصوبہ موجود ہے ٗ2030 تک سی پیک کو مکمل کر لیا جائے گا انہوںنے کہاکہ سی پیک پر فریقین کے اتفاق رائے سے نئی شاہراہوں اور منصوبوں کی شمولیت کا فیصلہ کیا جائیگا۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے یروشلم کے فلسطین کی تقسیم کے منصوبے کے
مطابق پروشلم کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان یروشلم پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیہ کی مکمل حمایت کرتا ہے ۔ ایک سوال پر ترجان نے کہاکہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر کل بھوشن کی اہلیہ سے ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا ۔انہوںنے کہاکہ بھارت کی درخواست پر اس کی والدہ کو بھی ملاقات کی اجازت دی گئی ٗملاقات دفتر خارجہ میں ہو گی تاہم ابھی تک کل بھوشن
جادیو کی پھانسی کے فیصلہ پر عملدرآمد کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ کل بھوشن کی والدہ و اہلیہ کو اسلام آباد کیلئے ویزا جاری کیا گیا ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ داعش کے مسئلے میں اضافہ ہو رہا ہے ٗہم نے افغانستان میں داعش کے اثر میں اضافہ کا معاملہ افغان حکومت اور عالمی برادری سے اٹھایا ہے ٗافغان حکومت سے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی محفوظ پناہ گاہوں
کا سدباب کرے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اقدامات نے سندھ طاس معاہدے مسایل کے حل کے میکنزم کو غیر فعال بنا دیا ہے انہوںنے کہاکہ غیر قانونی تارکین وطن بہتر زندگی کی تلاش میں دنیا بھر سے یورپ میں جا رہے ہیں انہوںنے کہاکہ بوسنیا میں پکڑے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد پاکستانی سفارت خانے کے مطابق5 ہے ٗان سے تحقیقات جاری ہیں۔ ترجما ن نے
کہا کہ اکثر پاکستانی غیر قانونی ترک وطن میں جرایم پیشہ گروہوں کے ہاتھ بھی چڑھ جاتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان جی ایس پی پلس کے حوالے سے تمام معیارات پر پورا عملدرآمد کر رہا ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے تجارتی تعلقات میں جی ایس پی پلس کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی تجارت میں جی ایس پی پلس درجہ ملنے کے بعد 38 فیصد اضافہ ہوا۔