راولپنڈی(آن لائن) کہوٹہ میں کروٹ پاور پروجیکٹ پر دریا سے منسلک سرنگ میں کام کرنے والا ایک چینی انجینئر لاپتہ ہو گیا۔پولیس، خفیہ ادارے کے حکام اور اسپیشل پروٹیکشن یونٹ نے لاپتہ 36 سالہ پینگزولیو کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سکیورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ چینی انجینئر کو دریا بہہ کر لے گیا تاہم پولیس نے اغوا کیے جانے کے امکان کو رد نہیں کیا کیوں کہ اس کا موبائل فون مسلسل
بند ہے۔پولیس کے مطابق لاپتہ چینی انجینئرز کے ساتھیوں نے اسے دریا سے منسلک سرنگ میں رات ساڑے تین بجے ٹہلتے ہوئے اور فون پر بات کرتے دیکھا تھا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس وقت سرنگ سائٹ پر 5 غوطہ خور کام کررہے تھے ۔پولیس نے غوطہ خوروں سے پوچھ گچھ کی لیکن لاپتہ ہونے والے چینی کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا۔چینی انجینئر کے لا پتہ ہونے کے بعد بینظر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حکام کو اطلاع کردی گئی ہے تاہم حکام کے مطابق چینی انجینئرملک چھوڑ کر روانہ نہیں ہوا۔ایس پی یو کے سینئر سپرنٹنڈنٹ سید علی محسن نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مقامی پولیس اور ایس پی یو نے تلاش کا دائرہ دریا تک بڑھا دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی شہریوں کو لاپتہ ہونے والے انجینئر کے متعلق اطلاع دے دی گئی ہے تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ چینی انجینئر سے متعلق ہماری تشویش میں اضافہ ہورہا ہے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کیا وہ محفوظ ہے؟ایس ایس پی محسن نے کہا ہے کہ اغوا اور حادثے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا جبکہ سرچ آپریشن کا دائر وسیع کرتے ہوئے دریا سے متصل علاقوں کو بھی اس میں شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاور پروجیکٹ پر 3 سو سے زائد چینی انجینئرز کام کررہے ہیں اور انہیں رہائش گاہ اور کام کی جگہ سے متعلق پہلے ہی سے مکمل ہدایات دی جا چکی ہیں۔