منگل‬‮ ، 12 اگست‬‮ 2025 

اپنے پیسے اپنے پاس رکھو،ہمیں صرف اس کام سے مطلب ہے ،پاک فوج نے امریکہ کو ایسا پیغام دیدیا کہ کبھی سوچابھی نہ ہوگا

datetime 20  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( این این آئی) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہسینیٹ کا سیشن بہت اہمیت کاحامل تھااورمعلومات میں کمی کی وجہ سے جوافواہیں تھیں اس کودورکرنے میں مدد ملی ہے ،سینیٹ کی جانب سے آرمی چیف ، پاک فوج اور آئی ایس آئی کو جو عزت اور پیار ملا یہ بڑی خوشی کی بات ہے ، یہ ہے کہ افغانستان کی جنگ دوبارہ پاکستان میں نہیں لڑیں گے ،امریکہ بھارت کو جو مرضی اسٹیٹس دے لیکن کوئی بھی ایسا کردار

جو بھارت کو پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف کام کرنے کی اجازت دے وہ قبول نہیں ہوگا۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہاکہ بطورسپر پاور امریکہ کا دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون ہے ،امریکہ نے آج تک پاکستان کی جو بھی سیکیورٹی کی مد میں مدد کی ہے وہ امریکہ نے اپنے قومی مفاد میں کی ہے ،انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جوسیکیورٹی کی مد میں 50 ارب ڈالر دیئے وہ اپنے قومی مفاد میں دیئے،ہم نے اپنے ملک کے مفاد میں اس جنگ کو اپنی جنگ بناکرلڑا،پاکستان کو پیسے نہیں چاہئے صرف قربانیوں کا اعتراف ہونا چاہیے ،سب کوپتا ہے دہشتگردی کیخلاف جنگ کیسے شروع ہوئی اورکیسے لڑی گئی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورنے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان ، فوج یہ پاکستان کی عوام کے سامنے جوابدہ ہے ،پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ہے اور یہ سسٹم کا حصہ ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے ۔ سینیٹ کا سیشن بہت اہمیت کا حامل تھا ۔جس ماحول میں پاکستان جارہا تھا جس میں سکیورٹی چیلنجز ہیں یہ اس وقت میں بہت اہم ہے کہ ہمارے دونوں ہاؤسز کے قانون ساز سکیورٹی صورتحال سے اچھی طرح آگاہ ہیں ۔

وزراء تو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگز میں بیٹھتے رہتے ہیں انہیں ان باتوں کا علم ہوتا ہے لیکن جب تمام سینیٹ کو بریفنگ دی گئی تویہ بہت اچھا تھا جس سے انہیں ساری صورتحال سے آگاہی حاصل ہو ئی اور معلومات میں کمی کی وجہ سے جوافواہیں تھیں اس کو دور کرنے میں مدد ملی ہے ۔ دوسری بات ہمیں جس بات کی خوشی ہوئی کہ سینیٹ نے آرمی چیف کو انفرادی ،پاک فوج اورآئی ایس کو بہت عزت اور پیار دیا دیا اور آرمی چیف نے بھی اس پر بہت خوشی کا اظہار کیا ۔انہوں نے ریٹائرڈ فوجی آفیسرز کے تبصروں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ فوج کا سسٹم ہے کہ ریٹائر ہونے کے دو سال بعد بات کی جا سکتی ہے کیونکہ وہ لوگ بھی قوم کا حصہ ہیں اور وہ اب فوج میں نہیں لیکن جب وہ کسی سیاسی ایشو پر بات کرتے ہیں تو یہ ان کی ذاتی رائے ہے اس کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ فوج کی طرف سے کوئی بات آرہی ہے ۔ ریٹائرڈ فوجی افسران ملٹری ایشو زپر اپنے تجربے کی بنیاد پر جوبات کرتے ہیں وہ ان کے تجربے کی بنیاد پر درست ہو سکتی ہے ۔ اورآرمی چیف نے کہا ہے کہ اگر کوئی ہمارا ترجمان ہے تو وہ ہمارا ادارہ آئی ایس پی آر ہے ۔انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے حوالے سے کہا کہ اس پر دفترخارجہ اور حکومتی ادار جواب دیں گے ۔ لیکن افواج پاکستان کی امریکہ کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف کوارڈی نیشن رہا ہے ۔یہ سب کے علم میں ہے کہ دہشتگردی کیسے شروع ہوئی اور اسے کیسا لڑا گیا اور یہ کیسے ہم پر امپوزڈ ہوئی ،ہم نے اپنے ملک کے مفاد میں اس جنگ کو اپنی جنگ بنا کر لڑا ،ہم نے اپنے ملک کے مفاد میں جو کچھ بھی کرنا تھاکیا اور آگے جو بھی کرنا ہے پاکستان کے مفاد میں کرنا ہے لیکن افغانستان کی جنگ دوبارہ سے پاکستان میں نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے سکیورٹی کی مد میں جوامداد دی ہے وہ ان کے اپنے مفاد ات ہیں اور بطور سپر پاور اس کے دنیا کے ممالک کے ساتھ دفاعی کوآپریشن ہے ،پاکستان پیسوں کے لئے جنگ نہیں لڑ رہا ، پاکستانی حکومت اور آرمی چیف بھی واضح کہہ چکے ہیں ہمیں امریکہ سے کچھ نہیں چاہیے لیکن ہم نے قربانیوں دی ہیں جو اقدامات اٹھائے ہیں ان کا اعتراف ہونا چاہیے اور ہمیں اس کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہیے۔انہوں نے کہا کہا کہ امریکہ سپر پاور ہے اس کے خطے میں اپنامفاد ہے اور اس کے خود مختار ممالک سے تعلقات چل سکتے ہیں ۔پاکستان نے واضح کیا ہوا ہے کہ جو بھی پالیسی جو پاکستان کے قومی مفاد کو محدود کرے وہ ٹھیک نہیں ہوگا ۔افغانستان کے اندر بھارت کی مداخلت ہے جبکہ پاکستان کے اندر اس کے اینٹی اسٹیٹ مداخلت کے ثبوت فراہم کئے ہیں،کلبھوش سب کے سامنے ہے ۔امریکہ بھارت کو جو مرضی اسٹیٹس دے لیکن کوئی ایسا کردار جو بھارت کو پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف کام کرنے کی اجازت دے پاکستان کو وہ قبول نہیں ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…