منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

آرمی چیف اس بار کانوائے نہیں بلکہ کس چیز پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے،آتے ہی پہلا کیا کام کرڈالا،جان کردنگ رہ جائینگے کمیٹی کوکیا بریفنگ دی گئی،تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 19  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پارلیمنٹ ہاؤس میں آمد کی موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبدالغفور حیدری نے ویلکم کیا اور چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے آرمی چیف کو جمہوری گلی کا دورہ کرایا تفصیلات کے مطابق منگل کے روز چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سینٹ کی ہو ل کمیٹی کو بریفنگ دینے کے لئے ہیلی کاپٹر کی ذریعے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو دپٹی چیئرمین عبدالغفور حیدری نے ان کا

استقبال کیا آرمی چیف کے ہمراہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سمیت ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ایم او بھی تھے جس کے بعد آرمی چیف کو چیئرمین سینٹ رضاربانی کے چیمبر میں لے جایا گیا جہاں پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی اور قائد ایوان راجہ ظفر الحق سمیت اپوزیشن لیڈر سینٹ اعتزاز احسن نے ان کو خوش آمدید کہا بعد ازاں رضا ربانی اور دیگر ارکین سینٹ نے آرمی چیف کو جمہور ی گلی کا دورہ بھی کرایا اور انہیں تاریخی باتیں بھی بتائی ۔دریں اثنا ڈی جی( ایم او) ملٹری انٹیلی جنس جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جانب سے سینٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فوجی عدالتوں نے 274مقدمات کا فیصلہ کیا ہے جس میں 161مجرموں کو سزائے موت سنائے گئی ہے جبکہ ان میں سے 56مجرموں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا ہے اس کے علاوہ 13مجرموں کو ردالفساد سے پہلے اور43مجرموں کو ردالفساد کے بعد پھانسی دی گئی ہے جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بتایا کہ 7جنوری کو فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہونے پر مقدمات کی کارروائی روک دی گئی اور 28جنوری کو فوجی عدالتوں میں توسیع ہوئی قمر جاوید باجوہ کے چیف آف آرمی اسٹاف بنے کے بعد فوجی عدالتوں میں 160مقدمات بھجوائے گئے جس میں 33مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے

8مجرموں کو سزائے موت اور 25کو قید کی سزا سنائی گئی اس حوالے سے 120مقدمات 19نومبر 2017کو فوجی عدالتوں میں بھجوائے گئے انہوں نے مزید اراکین سینٹ کو بریفنگ میں بتایا کہ آپریشن ردالفساد کے تحت پنجاب میں 13ہزار 11کارائیاں کی گئی خیبرپختونخواہ اور فاٹا میں 12سو 49 کومبنگ انٹیلی جنس بیس آپریشن کیے گئے بلوچستان میں 14سو 10سندھ میں 2ہزار 15 آپریشنز کیے اس کے حوالے پنجاب میں 7اور بلوچستان میں 29سندھ میں 2اور خیبر پختونخواہ اور فاٹا میں 31میجر آپریشنز کیے گئے مجموعی طور آپریشن ردالفساد کے تحت 69میجر آپریشنز ہوئے جبکہ انٹیلی جنس اطلاعات پر مجموعی طور پر 18ہزار 1کاروئیاں کی گئی اور 4ہزار 9سو83 سرچ بیس آپریشن کیے انہوں مزید بتایا کہ پنجاب میں 4ہزار 115بلوچستان میں 45سندھ میں 224کے پی اور فاٹا میں 558سرچ بیس آپریشن کیے اور ان آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 19ہزار 9سو 93ہتھیار برآمد کیے گئے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…