اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں غیر مسلموں کیلئے حلف نامے میں تبدیلی کا بل پیش کردیا گیا۔ہم غیر مسلم ارکان پارلیمنٹ کو ’کلمہ طیبہ‘ پڑھنے کا نہیں بول سکتے۔بل میں کہا گیا کہ حلف نامے میں نظریہ اسلام کی جگہ نظریہ پاکستان کا لفظ شامل کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں حلف نامے میں تبدیلی سے متعلق آئین کے آرٹیکل 255 میں ترمیم سے متعلق بل پیش کیا۔ترمیمی بل میں مطالبہ کیا گیا کہ اقلیتوں کے لیے حلف نامے میں ’تسمیہ‘ کی شرط ختم کی جائے۔اعظم سواتی نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیر مسلم ارکان پارلیمنٹ کو ’کلمہ طیبہ‘ پڑھنے کا نہیں بول سکتے۔بل میں کہا گیا کہ حلف نامے میں نظریہ اسلام کی جگہ نظریہ پاکستان کا لفظ شامل کیا جائے۔اس موقع پر کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور نظریہ اسلام میں کوئی فرق نہیں۔اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے فرق نہیں لیکن اقلیتوں سے پوچھا جائے۔وزارت قانون کے اراکین نے بل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک حساس معاملہ ہے اس لیے اس وقت اس معاملے کو نہ چھیڑا جائے۔کمیٹی چیئرمین کا بھی کہنا تھا کہ یہ ایک خطرناک معاملہ ہے، اس کو فی الحال موخر کرتے ہیں۔کمیٹی نے حلف نامے میں تبدیلی سے متعلق ’اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کرلی۔