اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دئیے جانے اور اپنا سفارتخانہ یروشلم منتقل کئے جانے کے اعلان کے بعد عالم اسلام سمیت دنیا بھر کے دیگر ممالک کی جانب سے اس اقدام کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی تنظیموں نے بھی امریکی صدر کے اس اعلان کو امن کے خلاف سازش قرار دیاہے۔ اسلامی ممالک کے عوام
اس وقت امریکی و اسرائیلی مکروہ عزائم کے خلاف دنیا بھر میں سراپا احتجاج ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف اسلامی ممالک میں آج کے روز زبردست احتجاج دیکھنے میں آرہا ہے۔ اسلامی تنظیموں کی کال پر مسلمانوں کی بڑی تعداد اس وقت سراپا احتجاج ہے۔ پاکستان میں جماعت اسلامی کی کال پر کراچی میں ملین مارچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے جبکہ انڈونیشیا میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور الجیریا میں بھی شدید احتجاج دیکھنے کو مل رہا ہے۔ افریقی اسلامی ممالک سمیت ایشیا اور بحرالکاہل کے قریب واقع اسلامی ممالک میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دئیے جانے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ دنیا بھر کے اسلامی ممالک میں موجود اسلامی تنظیموں نے آج کے روز زبردست احتجاج کی کال دی تھی جس کا مقصد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے امریکی اعلان کی مذمت کرنا ہے۔ جمعہ کے روز خطبہ جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ نے بھی اپنے خطبہ میں کہا تھا کہ امریکی اعلان بارود کے ڈھیر میں چنگاری لگانے کے مترادف ہے جس سےامن کو شدید دھچکا پہنچے گا۔ امام کعبہ کا کہنا تھا کہ مسلمانوں نے کبھی بھی یروشلم یا کسی اور جگہ عیسائیوں اور یہودیوں کو عبادت سے نہیں روکا اور نہ ہی کبھی مذہبی منافرت کی بنیاد پر ان کو اس حق سے محروم کیاہے جس کی بہترین مثالوں سےمسلمانوں کا ماضی اور حال بھرا پڑا ہے۔