جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

جہانگیر ترین اور عمران خان نا اہلی کیس کے بعد چیف جسٹس پہلی بار منظر عام پر آگئے، ایسا دبنگ بیان دے ڈالا کہ پورا ملک ہل کر رہ گیا، سیاستدان ، وکلا اور ٹی وی اینکرز ہکا بکا رہ گئے

datetime 16  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اٹھارویں ترمیم کے فیصلے میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کیا، عدلیہ ہمارا بابا ہے ، کسی شخص کے خَلاف فیصلہ آجائے تو اسے اپنے اس بابے کو گالیاں نہیں دینی چاہئے، ، عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دینگے، ہم پر دبائو ڈال کر فیصلہ کروانے والا ابھی کوئی پیدا نہیں ہوا، انصاف پر مبنی فیصلے کرینگے جس کا انعام اللہ سے ملنا ہے ، ان لوگوں کیلئے اتنا بڑا انعام نہیں

چھوڑ سکتے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا پاکستان بار کونسل کی تقریب سے خطاب، عدلیہ مخالف بیانات ، تقریروں پر سیاستدانوں اور وکلا کو جھاڑ پلا دی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان بار کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے فیصلے میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا، عدلیہ ہمارا بابا ہے ، کسی شخص کے خَلاف فیصلہ آجائے تو اسے اپنے اس بابے کو گالیاں نہیں دینی چاہئے، ، عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دینگے، لیڈی جج کے چیمبر میں گالم گلوچ کرنا کونسا شیوہ ہے؟ گاؤں میں جب لوگوں میں جھگڑا ہوتا ہے تووہ بابا رحمت سے فیصلہ کراتے ہیں اور وہ جو بھی فیصلہ دے اسے تسلیم کیا جاتا ہے، کوئی بھی شخص بابے رحمت کے وقار کو چیلنج نہیں کرسکتا۔ اسی طرح عدلیہ بھی ہمارا بابا ہے، جب آپ کے خلاف کوئی فیصلہ ہوجائے تو اسے گالیاں مت نکالیے اور یہ نہ کہیے کہ یہ بابا کسی پلان کا حصہ بن گیا ہے پوری ایمانداری سے فیصلے کرتے ہیں ، یہ پلانز کہاں سے آگئے، یہ دباؤ کہاں سے آگئے ، یہ کس نے ہمیں آکر کہا کہ اس طرح سے فیصلہ کرو، ایسا کہنے والا کوئی پیدا نہیں ہوا۔ چیف جسٹس سے بڑا کوئی عہدہ نہیں مل سکتا اب کوئی انعام ملے گا تووہ اللہ کے حضور سے ملے گا اور وہ اسی صورت ملے گا جب ہم انصاف پر مبنی فیصلے کریں گے اور یہی سب سے بڑا انعام ہوگا،

کیا ہم اتنا بڑا انعام ان لوگوں کیلئے چھوڑنے کیلئے تیار ہوجائیں گے؟ریاست کے جتنے بھی اعضا ہیں وہ جمہوریت سے وابستہ ہیں، یقین دلاتا ہوں کہ میں نے قسم اٹھائی ہوئی ہے کہ ہم اپنے آئین کا تحفظ کریں گے اور جمہوریت کا آئین سب سے بہترین ہے اس کا وقار مجروح نہیں ہونے دیں گے، میں اپنے بیٹے کو اس شرمندگی کے ساتھ نہیں چھوڑ کر جاؤں گا کہ ہم نے جمہوریت کا تحفظ نہیں کیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ مبصرین ، تبصرہ کرنے والے لوگ جنہوں نے فیصلہ نہیں پڑھا ہوتا وہ ایسی کہانی پیش کردیتے ہیں کہ ہم سنتے ہیں تو ہمیں بھی حیرت ہوتی ہے کہ ہم نے تو ایسا نہیں کہا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک معیار سیٹ کیا ہے جس کے تحت سپریم کورٹ ایک مہینے سے زیادہ کوئی بھی فیصلہ محفوظ نہیں رکھے گی ،

اسی معیار کے تحت عمران خان ، جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ سنایا ، نہیں پتا تھا کہ جمعہ کو ہی حدیبیہ کا بھی فیصلہ آرہا ہے۔آپ کو خوش ہونا چاہیے اور عدلیہ پر فخر ہونا چاہیے کہ وہ جلد کیسز نمٹا رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…