اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے مردم شماری دوبارہ کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تفصیلات کے مطابق حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ کے دوبارہ مردم شماری کے مطالبے پر ایک فیصد بلاکس کے بجائے پورے ملک میں پانچ فیصد بلاکس کی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس مردم شماری کے لیے غیر سرکاری فرم کی خدمات حاصل کی جائیں گی، واضح رہے کہ مردم شماری کی شفافیت کا تعین کرنے کے لیے نمونہ بندی پر کروڑوں روپے خرچ آنے کا امکان ہے، مارچ 2017 کو ہونے والی مردم شماری
کے نتائج میں مجموعی طور پر 168944 بلاکس کا تعین کیا گیا، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اپوزیشن کے 10 فیصد بلاکس کی نمونہ بندی کے مطالبے کو مسترد کر دیا گیا تھا اور ایک فیصد بلاکس کی پڑتال پر اتفاق کیا گیا تھا لیکن اب ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کے لیے مردم شماری کے ذریعے شفاف نتائج کا حتمی فیصلہ کرنے کے لیے پانچ فیصد بلاکس کو منتخب کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مردم شماری میں ایک بلاک کے تعین کے لیے مجموعی طور پر 2000 سے 2500 گھروں کو شامل کیا گیا ہے۔