اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی پر نیب کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیپٹن صفدر کی ضمانت منسوخی کے خلاف نیب کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی،
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ کیپٹن (ر) صفدر کے ضمانتی مچلکے منسوخ کرکے انہیں اڈیالہ جیل بھجوایا جائے، جب ان کی گرفتاری عمل میں آچکی تو اس کے بعد انہیں رہائی نہیں دی جاسکتی تھی بلکہ ڈویڑن بینچ ہی انہیں رہا کرسکتا تھا۔اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا احتساب عدالت نے وارنٹ حاضری یقینی بنانے کیلئے جاری کیے تھے؟ جس پر کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ جاری کرنے کا مقصد حاضری یقینی بنانا تھا ٗکیپٹن (ر) صفدر ہر پیشی پر حاضر ہو رہے ہیں اس لیے ان کی ضمانت منسوخی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ کیا کیپٹن (ر) صفدر نے جو جرائم کیے ہیں ان میں ملزم کو گرفتار کرنا ضروری ہے، جس پر سردار مظفر نے بتایا کہ یہ تمام جرائم قابلِ گرفت ہیں جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ کیا آپ نے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔بعد ازاں ڈویژن بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعدکیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔