کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر قبل ازوقت انتخابات نہ ہوئے تو ملک میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، آصف علی زرداری کا شاگرد بننے کے لئے مجھے سو مرتبہ مرکر زندہ ہونا ہوگا، فاٹا کو جلد سے جلد خیبر پختونخوا میں ضم نہیں کیا گیا تو وہاں دوبارہ سے دھشت گردی شروع ہوسکتی ہے، ہم جلد تمام سیاسی جماعتوں اور فاٹا کے لوگوں کو جمع کرکے بڑا احتجاج کروں گا،
امریکی صدر ٹرمپ کے یروشلم کو دارالحکومت بنانے کے اعلان سے دنیا میں انتشار بڑھے گا اور تفرتیں پیدا ہوں گی ایسا لگتا ہے دنیا میں جنگل کا قانون ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ عمران اسماعیل، تحریک انصاف کراچی کے صدر ڈاکٹر عارف علوی، رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، فردوس شمیم نقوی، اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ کرپشن مافیا کے گاڈ فادر نے تمام حربے استعمال کر رہے ہیں انھوں نے مجھ پر چار دھشت گردی کے مقدمات اور الیکشن کمیشن میں میرے خلاف ریفرنسز قائم کر رکھے ہیں مجھے کیوں نکالا کے معاملات سے نکل کر اب میں سندھ کو مکمل طور پر فوکس کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس وقت ملک میں لنگڑی لولی حکومت قائم ہے جو شریف خاندان کی کرپشن کو بچانے میں مصروف ہے جبکہ اس صورتحال میں ملک سخت معاشی اور اقتصادی بحران میں ہے ملک کو اس بحران میں نواز شریف اور اسحاق ڈار نے ڈالا ہے روپے کی قدر بہت کم ہوگئی ہے۔ملک کو اقتصادی طور پر ریکارڈ خسارہ ہے، منی لانڈرنگ کے ذریعے سے سالانہ دس ارب ڈالر کا ملک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے معاشی حالات کی بہتری کے لئے ضروری ہے کہ جلد سے جلد انتخابات کروائے جائیں۔ حکومت چل رنہیں رہی ہے حالات ٹھیک نہیں ہیں
ایسے میں قبل ازوقت انتخابات نہ کروائے گئے تو خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔ایک سوال کے حواب میں انھوں نے کہا کہ فاٹا کو جلد سے جلد خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے یہ ایک خلاء ہے اسے جلد پورا کیا جائے۔حکومت کو اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان ، اور محمود خان اچکزئی روک رہے ہیں یہ دونوں اس معاملے کو2023 تک لیجانا چاہتے ہیں فاٹا کو خیبر پختونخوا میں جلد ضم نہ کیا گیا تو وہاں دہاں دوبارہ سے دھشت گردی شروع ہوسکتی ہے جبکہ وہاں دھشت گردی کے خاتمے کے لئے اربوں روپے خرچ کئے جاچکے ہیں،اور نیشنل ایکشن پلان میں بھی اس کا ذکر ہے،
حکومت نے جلد اس معاملے میں عملی قدم نہیں اٹھایا تو ہم تمام سیاسی جماعتوں کواور فاٹا کے لوگوں کے ملکر بڑا احتجاج کریں گے وہاں کے لوگوں پر بہت غلم ہورہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ میں براہ راست شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ ملوث ہیں اس لئے دونوں کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہئے اس سانحے میں چودہ لوگ شہید اور سو کو پولیس کی گولیاں لگیں جو لوگ اس سانحے کے ذمے دار ہیں وہ خود حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں ان کے خلاف کون کارروائی کرے گا اس معاملے پر آصف زرداری ہی نہیں ہر انسان کو کھڑا ہونا چاہئے،
انھوں نے کہا کہ جس معاملے پرچودہ دن میں آئین میں ترمیم لائی گئی تھی اس مسئلہ پر حکومت نے خفیہ طور پر ترمیم لانے کی کوشش کی اور پکڑی گئی۔ قوم راجہ ظفر الحق کی روپورٹ کے منظر عام پر آنے کا انتظار کر رہی ہے اس لئے اسے جلد منظر عام پر لایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے پنجاب اور سندھ میں کسان سڑکوں پر آگئے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بڑے بڑے سیاسی لوگ حکومت میں ہیں جو ریٹ نہیں آنے دیتے ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے، انھوں نے کہا کہ مشال کیس میں پچپن افراد کو جیل بھیجا جاچکا ہے اس معاملے پر پشاور ہائیکورٹ نے پولیس کی تعریف کی ہے جو لوگ اس حوالے سے بات کر رہے ہیں وہ غلط ہے۔ایم ایم اے سے بات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس پر میری سنیٹر سراج الحق سے مشاورت جاری ہے اور میری ان سے ائر پورٹ پر بھی ملاقات ہوئی ہے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے آصف علی زرداری کا شاگرد بننے کے لئے سو مرتبہ مرکر زندہ ہونا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پارٹی میں لڑائی جھگڑے ہونا اچھی بات ہے ہم نے تیاریوں کے نہ ہونے کی وجہ سے کراچی کا جلسہ ملتوی کیا ہے جلد کراچی میں جلسہ کریں یہ جلسہ اتنا بڑا ہوگا کہ جس سب کو معلوم ہوجائے گا کہ کرا چی پی ٹی آئی کا شہر ہے۔ انھوں نے کہا کہ یروشلم کو ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کا ردارالحکومت بنانے کے اعلان سے صرف مسلمانوں کو ہی نہیں ساری دنیا کے لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے جن لوگوں کو بھی انسانی حقوق کی قدر ہے انھیں تکلیف پہنچی ہے اس سے دنیامیں نفرتیں اور انتشار بڑھے گا ایسا لگتا ہے کہ دنیا مین جنگل کو قانون ہے کوئی اقوام متحدہ نہیں ہے اب ملکوں کو اپنا تحفظ خود کرنا ہوگا کوئی اس کی مدد کو نہیں آئے گا۔ ایسے حالات میں مسلم لیگ ن پا ک افواج کو بدنام اور کمزور کرنے کی سازشیں کر رہی ہے۔