ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

چند سیاستدان سمجھتے تھے کہ ان کے بغیرملک نہیں چلتا

datetime 10  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(آن لائن) سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ چند سیاستدان سمجھتے تھے کہ ان کے بغیرملک نہیں چلتا ، فیصلہ خلاف آنے اور نااہل وزیراعظم نواز شریف ، ان کے خاندان اور پارٹی کے چند افراد نے تضحیک آمیز مہم عدلیہ کیخلاف شروع کی ہوئی ہے جو قابل مذمت ہے۔ ملک ایک دہرائے پر کھڑا ہے، موجودہ صورتحال میں نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا۔ میرے جیسے لوگ اپنی اننگز کھیل چکے ہیں وہ سٹرکٹ

بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کررہے تھے۔افتخار محمد چوہدری نے کہاکہ ملک میں موجود وزیراعظم اس شخص کی طرف دیکھتا ہے جس کو سپریم کورٹ نے آئین اور قانون کے تحت نااہل کردیا ہے ۔ نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی تضحیک ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا کہ پارلیمانی طاقت پر نااہل شخص کو دوبارہ صدر بنایا جاسکتا ہے۔ وہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کررہے تھے۔ افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں، تعلیم اور صحت کی سہولیات ناپید ہیں ، پینے کا صاف پانی نہیں ہے۔ اقتصادی حالات خراب ہیں ۔ ملک میں کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے اور ایسی صورتحال میں ملک میں موجود وزیراعظم اس شخص کی طرف دیکھتے ہیں جس کو سپریم کورٹ نے آئین اور قانون کے تحت نااہل کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ختم نبوت قانون میں ترمیم کی سازش کی جس پر پورے ملک کے مسلمانوں کوکھڑا ہونا پڑا، اس معاملے پر حکومت نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اب وہ عدلیہ نہیں جو ڈکٹیٹر کے فیصلے پر مہر تصدیق ثبت کردیتی تھی ، آج ایک مضبوط عدلیہ ہے جو وکلاء کی مرہون منت ہے جس کی وجہ سے کوئی ڈکٹیٹر یا

کرپٹ شخص اس ملک پر مسلط نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ملک ایک دہرائے پر کھڑا ہے، موجودہ صورتحال میں نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا۔ میرے جیسے لوگ اپنی اننگز کھیل چکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بعض قوتیں ملکی مفادات اور اداروں بالخصوص عدلیہ کے خلاف تضحیک آمیز لہجہ اپنائے ہوئے ہیں اور ایسی باتیں کرتے ہیں ان کی وجہ سے انقلاب آجا ئیگا اور ادارے زمین بوس ہوجائیں گے جس کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر اقتدار پر نافذ ہوں گے

اور ہماری قسمت کے فیصلے کریں گے۔ ایسی قوتوں کی کوششوں کو صرف وکلاء ہی ناکام بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 1977ء میں آئینی ترمیم کے بعد قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دے کر مسئلہ حل کردیا گیا تھا لیکن حکومت نے گھناؤنی سازش کے تحت قانو ن میں ترمیم کی اور قادیانیوں کو سہولیات دینے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے کہاکہ آپ ایماندار نہیں رہے لیکن اس کے باوجود سینیٹ اور قومی اسمبلی

سے نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کی ترمیم منظور کرلی گئی جو سپریم کورٹ کے فیصلے کا مذاق ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزمائے ہوئے لوگوں نے ملک کا بیڑا غرق کیا۔ دوسری جانب قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے سابقہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے منشی ہاؤس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ عبدالوہاب منشی، احمد علی شیخ ایڈووکیٹ، فضل قادر میمن اور دیگر بھی موجو دتھے۔ ملاقات کے

موقع پر ایاز لطیف پلیجو نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سندھ کرپٹ حکمرانوں کی منڈی بنی ہوئی ہے۔ نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کو پنجاب اور دیگر صوبوں میں کرپشن،ا قرباء پروری اور دیگر تباہی نظر آتی ہے مگر سندھ میں سارے صادق وامین ہیں۔ اداروں کو سندھ کی تباہی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے کرپشن ، پانی ، زمینوں پر قبضے اور دیگر معاملات پر تبصرے اور رائے قابل ستائش ہیں مگر اب سندھ کے عوام اس انتظار

میں ہیں کہ ان تبصروں اور رویوں کے بعد سندھ کو تباہ کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی بھی کی جائے۔ جبکہ سابقہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ گٹھ جوڑ کرکے بنائی جانے والی نگراں حکومتیں اور طے شدہ الیکشن کی وجہ سے عوام کے حقیقی نمائندے اسمبلی تک نہیں پہنچ سکتے ہیں ، آئندہ نگراں حکومت ملی بھگت اور گٹھ جوڑ سے نہیں بننی چاہئیں بلکہ نگراں حکومت کے قیام سے قبل کرپشن کے خاتمے کیلئے احتساب کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…