غزہ(اے این این ) امریکی صدر ٹرمپ کے بیت المقدس کے بارے میں اشتعال انگیز اعلان کے بعد فلسطینی تیسرے روز بھی سراپا احتجاج رہے جبکہ اس دوران صہیونی فوج کی فائرنگ سے مزید 3افراد شہید ہو گئے جس کے بعد 24گھنٹوں میں شہادتوں کی تعداد 8ہو گئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 300سے بھی تجاوز کر گئی ہے ۔عرب اور عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بیت المقدس کو اسرائیل کا دار الحکومت قرار دینے کے خلاف
فلسطینی میدان میں اترگئے، اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں مزید 3 فلسطینی شہید اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔جمعے کی صبح سے شروع ہونے والے یہ مظاہرے حماس ودیگر فلسطینی تنظیموں کی اپیل پر مقبوضہ بیت المقدس، غزہ پٹی، خان یونس، بیت الحم اور رام اللہ اور مغربی کنارے سمیت 30سے زائد مقامات پر کئے گئے جن میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی ۔مسجد اقصی کا العمود دروازے کے سامنے ہزاروں فلسطینیوں نے نماز جمعے کے بعد دھرنا دیا، جس پر اسرائیلی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کیا۔اسی طرح مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں میں بھی بڑے مظاہرے نکالے گئے، بیت لحم کے شمالی حصے میں دسیوں فلسطینیوں نے ہنگامہ آرائی کی، مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلاکر بلاک کردی ساتھ اسرائیلی فورسز پر پتھراو بھی کیا۔الخلیل، رام اللہ ودیگر شہروں میں بھی اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ، فائرنگ اور ربڑ کی گولیاں برسائے، گولیاں لگنے اور دم گھٹنے سے 217 سے زائد فلسطینی بیہوش اور زخمی ہوئے ہیں۔غزہ پٹی کے سرحدی علاقوں میں بھی فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئی، اسرائیلی فوج کی براہ
راست فائرنگ سے2 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، جبکہ ان جھڑپوں کے دوران70 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے مقام پر دو افراد کو گولی ماری، جن پر الزام تھا کہ وہ پرتشدد بلوں کے لیے لوگوں میں اشتعال پیدا کر رہے تھے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک فلسطینی ہلاک ہوا۔محکمہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ 30 برس کا محمود المصری اس وقت ہلاک ہوا جب اسرائیل غزہ
سرحد پر جھڑپیں جاری تھیں۔اسرائیلی پولیس نے جمعے کے دِن بیت اللحم میں فلسطینی مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے برسائے، ایسے میں جب فلسطینی دھڑوں کی جانب سے یوم غضب کا آغاز ہوا تھا۔صیہونی افواج نے مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر آنسو گیس شیل اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت نے بھی اسرائیلی افواج کی فائرنگ کے نتیجے میں جنوبی
غزہ میں 30 سالہ محمد المصری کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ سے راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں فلسطین کے عسکری گروپ حماس کے خلاف فضائی کارروائیاں کی ہیں۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح کی جانے والی کارروائیوں میں ہتھیار تیار کرنے والے ایک مرکز اور اسلحے کے گودام کو نشانہ بنایا گیا۔اس سے پہلے جمعے کو غزہ سے داغے جانے والے تین راکٹ اسرائیل کے علاقے
سدیروت میں گرے تھے۔امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ حماس کی جانب سے انتفادہ کی کال کے بعد اسرائیل نے غربِ اردن میں سینکڑوں مزید فوجی تعینات کیے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے ردعمل میں جمعے کو غزہ میں احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 5فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔