اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دجالی طاقتیں اکٹھی ہونے لگیں، امریکی صدر کی جانب سے سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دئیے جانے کے بعد دو دیگر ممالک بھی اپنا
سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے پر تیار، تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دئیے جانے کے بعد جہاں پوری دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ مسلم ممالک کے ساتھ بڑی طاقتوں جرمنی، روس، چین ، کینیڈا نے بھی اس اقدام کی مخالفت کی ہے وہیں ایسے ممالک بھی ہیں جو امریکی صدر کے اس اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے اپنا سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فلپائن کے صدر رویڈو ریگو دوتیرتے نےصیہونی حکومت کو بھیجے گئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فلپائن امریکی صدر کے فیصلے کی تائید کرتا ہے کہ اور اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے پر غور کر رہا ہے۔ دوسری جانب مشرقی یورپ کا بھی ایک ملک اپنا سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے کیلئے تیار ہے جس کا نام اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں ظاہر نہیں کیا گیا۔